اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی سے کیا انکار، ہلاکتوں کی تعداد 4000 پہنچی

حماس اور اسرائیل کے درمیان غزہ پٹی میں لگاتار 10ویں دن بھی تشدد جاری ہے، جنگ میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 4000 تک پہنچ گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>اسرائیلی حملہ میں ہلاک فلسطینیوں کی لاشیں، تصویر Getty Images</p></div>

اسرائیلی حملہ میں ہلاک فلسطینیوں کی لاشیں، تصویر Getty Images

user

قومی آواز بیورو

اسرائیل نے پیر کے روز جنگ بندی سے صاف انکار کرتے ہوئے ان خبروں کی تردید کر دی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ رافا سرحد کھولنے کی اجازت دینے کے لیے جنوبی غزہ میں جنگ بندی پر متفق ہو گیا ہے تاکہ رحت پہنچ سکے۔ اس درمیان اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ پٹی میں لگاتار دسویں دن بھی تشدد جاری ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 4000 تک پہنچ گئی ہے۔ اسرائیلی ذرائع کے مطابق اب تک 1300 سے زائد افراد وہاں ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ غزہ میں اموات کی تعداد بڑھ کر 2700 ہو گئی ہے۔

ٹائمز آف اسرائیل نے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے دفتر کے ذریعہ جاری ایک بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ ’’فی الحال غزہ پٹی میں انسانی امداد اور غیر ملکیوں کے باہر نکلنے کے لیے کوئی جنگ بندی نہیں ہوئی ہے۔‘‘ اس سے قبل کی رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ مصر اور امریکہ کے ساتھ ہوئے معاہدہ کے تحت اسرائیل صبح 9 بجے سے گولی باری روکنے پر متفق ہو گیا ہے۔ دی ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق کئی لیکوڈ وزیر مصر کے ساتھ رافا سرحد کے ذریعہ سے غزہ پٹی میں امداد کی اجازت دینے کے لیے امریکہ کی ثالثی میں مبینہ عارضی جنگ بندی کی زوردار مخالفت کر رہے ہیں۔


اسرائیلی وزیر توانائی کاٹز کا کہنا ہے کہ وہ اخلاقی بنیاد پر ناکہ بندی کھولنے اور غزہ میں مالوں کی آمد و رفت کی شروعات کی سخت مخالفت کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہمارا عزم مارے گئے اور اغوا شدہ یرغمالوں کے کنبوں کے تئیں ہے۔ حماس کے قاتلوں اور ان کی مدد کرنے والوں کے تئیں۔‘‘ وزیر ثقافت مکی جوہر نے کہا کہ ’’جو لوگ بچوں کا قتل عام کرتے ہیں، خواتین کی عصمت دری کرتے ہیں اور بچوں کا اغوا کرتے ہیں، وہ رحم کے لائق نہیں ہیں۔‘‘

اس درمیان حماس نے بھی کہا ہے کہ اسے رافا سرحد پر مجوزہ اخلاقی جنگ بندی کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں۔ حالانکہ یروشلم میں امریکی سفارتخانہ کی طرف سے پیر کی صبح ایک سیکورٹی الرٹ میں میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیا گیا جس میں کہا گیا کہ رافا کراسنگ پیر کی صبح 9 بجے کھلے گی۔ سفارتخانہ نے بیان میں کہا کہ ’’ہمارا اندازہ ہے کہ رافا کراسنگ پر حالات غیر مستحکم اور ناقابل یقین رہیں گے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ مسافروں کو کراسنگ پار کرنے کی اجازت دی جائے گی یا نہیں، یا کب تک۔‘‘


اس درمیان سرکاری اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کو پہلی بار جنگ شروع ہونے کے بعد سے 1300 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔ شورش پسندانہ تشدد میں اب تک 3621 اسرائیلی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ دوسری طرف فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اموات بڑھ کر 2670 ہو گئی ہیں، جبکہ 9600 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ میں 455 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور 856 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔