اسرائیل-حماس جنگ: انسانیت شرمسار! غزہ کے اسپتالوں میں سڑی-گلی حالت میں ملی نوزائیدہ بچوں کی لاشیں

غزہ کے ایک رپورٹر نے ویڈیو بنائی ہے جس میں دکھائی دے رہا ہے کہ اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی لاشیں اب بھی آئی سی یو کے بیڈ پر لائف سیونگ ایکوئپمنٹس سے جڑی ہوئی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

غزہ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

غزہ میں جاری اسرائیل اور حماس کی جنگ کئی محاذ پر انسانیت کو شرمسار کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ یہ جنگ ناقابل یقین انسانی بحران کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ غزہ کے النصر اسپتال کے آئی سی یو میں نوزائیدہ بچوں کی لاشیں سڑی-گلی حالت میں پڑی ہوئی ہیں جس کی ویڈیو رونگٹے کھڑے کر دینے والی ہے۔ غزہ کے ایک رپورٹر نے اسپتال کی ویڈیو بنائی ہے جس میں دکھائی دے رہا ہے کہ اسپتال میں نوزائیدہ بچوں کی لاشیں اب بھی آئی سی یو بیڈ پر لائف سیونگ ایکوئپمنٹس سے جڑی ہوئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے طمابق ویڈیو میں چار نوزائیدہ کی لاشیں دکھائی دے رہی ہیں اور کچھ کی تو صرف ہڈیا بچی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ نومبر ماہ کے شروع میں اسرائیل اور حماس کی جنگ اسپتالوں میں شروع ہو گئی تھی۔ اسرائیل کا الزام تھا کہ ان اسپتالوں میں حماس کے دہشت گردوں نے اپنے ٹھکانے بنائے ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے حملے سے قبل اسپتال خالی کرنے کی ہدایت دی تھی جس کی وجہ سے اسپتال کا اسٹاف جلدبازی میں یہاں سے نکل گیا تھا۔ مانا جا رہا ہے کہ اسی دوران کئی نوزائیدہ بچوں کو اسپتال میں ہی چھوڑ دیا گیا، جن کی بعد میں موت ہو گئی۔ اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ اسپتال خالی کرنے سے پہلے ہی 2 نوزائیدہ بچوں کی موت ہو گئی تھی، جبکہ دیگر بچے زندہ تھے لیکن بعد میں دیکھ بھال نہیں ملنے سے ان کی بھی موت ہو گئی۔


اسپتال کے پیڈیاٹرک محکمہ کے چیف ڈاکٹر مصطفیٰ الکہلوت کا کہنا ہے کہ 9 نومبر کو اسپتال کے آئی سی یو کی آکسیجن سپلائی کاٹ دی گئی تھی۔ اس دوران بین الاقوامی تنظیموں، ریڈ کراس وغیرہ سے سپلائی دوبارہ شروع کرنے کی اپیل کی گئی تھی، لیکن اس کے باوجود سپلائی بند رہی۔ ساتھ ہی جنگ کے سبب اسپتال میں ایمبولنس بھی نہیں پہنچ پائی۔ اسپتال کے اسٹاف کو بھی جلدبازی میں اسپتال احاطہ خالی کرنے کا حکم دیا گیا۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے نوزائیدہ بچوں کی موت سے متعلق ذمہ داری لینے سے انکار کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ان پر لگے الزامات بے بنیاد اور فرضی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔