تلنگانہ کے وزرا میں قلمدانوں کی تقسیم، نائب وزیر اعلیٰ سنبھالیں گے وزارت خزانہ

تلنگانہ میں حکومت کی تشکیل کے دو روز بعد وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے وزرا میں قلمدان تقسیم کر دئے۔ نائب وزیر اعلیٰ بھٹی وکرمارکا وزارت خزانہ، جبکہ سریدھر بابو آئی ٹی اور صنعت کی وزارت سنبھالیں گے

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی این سی</p></div>

تصویر آئی این سی

user

قومی آواز بیورو

حیدرآباد: تلنگانہ میں کانگریس حکومت کی تشکیل کے دو دن بعد وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی نے ہفتہ کو وزرا میں قلمدان تقسیم کر دئے۔ تلنگانہ کے نائب وزیر اعلیٰ مالو بھٹی وکرمارکا کو خزانہ کا قلمدان سونپا گیا ہے جبکہ دڈیلا سریدھر بابو انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعت کی وزارتیں سنبھالیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے میونسپل ایڈمنسٹریشن اور اربن ڈیولپمنٹ، جنرل ایڈمنسٹریشن اور امن و امان کو اپنے پاس رکھا ہے۔ وہ دیگر تمام غیر مختص محکموں کی ذمہ داری بھی سنبھالے گا۔ نائب وزیر اعلیٰ بھٹی وکرمارکا فینانس اور پلاننگ اور توانائی کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ سریدھر بابو انفارمیشن ٹیکنالوجی، الیکٹرانکس اور مواصلات، صنعت اور تجارت کے وزیر ہوں گے۔ وہ قانون سازی کا امور بھی دیکھیں گے۔


نالاماڈا اتم کمار ریڈی کو آبپاشی اور سی اے ڈی، خوراک اور شہری سپلائی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ سی دامودر راج نرسیمہا صحت، طبی اور خاندانی بہبود، سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر ہوں گے۔ کوماٹی ریڈی وینکٹا ریڈی سڑکوں اور عمارتوں، سنیماٹوگرافی کو سنبھالیں گے اور پونگولیٹی سری نواس ریڈی ریونیو اور ہاؤسنگ اور اطلاعات اور تعلقات عامہ کے وزیر ہوں گے۔ پونم پربھاکر ٹرانسپورٹ اور بی سی ویلفیئر کے محکموں کو سنبھالیں گی۔ کونڈا سریکھا ماحولیات اور جنگلات اور اوقاف کی وزیر ہوں گی۔

سیتھاکا پنچایت راج اور دیہی ترقی (بشمول دیہی پانی کی فراہمی)، خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر ہیں۔ تملا ناگیشور راؤ کو زراعت، مارکیٹنگ، تعاون اور ہینڈلومس اور ٹیکسٹائل کے قلمدان الاٹ کیے گئے ہیں جبکہ جوپلی کرشنا راؤ ممانعت اور آبکاری، سیاحت اور ثقافت اور آثار قدیمہ کے وزیر ہوں گے۔


قلمدانوں کی تقسیم وزیر اعلیٰ کے نئی دہلی کے دورے کے ایک دن بعد ہوئی، جہاں انہوں نے پارٹی کے مرکزی رہنماؤں سے بات چیت کی۔ سمجھا جاتا ہے کہ انہوں نے کابینہ میں توسیع پر بھی بات کی۔ ریونت ریڈی اور 11 وزرا نے 7 دسمبر کو حلف لیا تھا۔ کابینہ میں مزید 6 وزرا کو شامل کیا جا سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔