اسرائیل-حماس جنگ: یرغمالوں کی رِہائی کے لیے قطر نے پیش کی نئی تجویز، تازہ صورت حال فکر انگیز

جنگ سے متاثر غزہ کے حاکم نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی نئی بات چیت میں اس وقت تک شامل نہ ہونے کا فیصلہ سنا دیا ہے جب تک کہ غزہ پر اسرائیلی حملہ بند نہیں ہو جاتا۔

<div class="paragraphs"><p>اسرائیلی فوج / آئی اے این ایس</p></div>

اسرائیلی فوج / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

قطر نے شدید جنگ کے درمیان غزہ پٹی میں جنگ بندی کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالوں کی رِہائی سے متعلق سمجھوتہ کو پھر سے شروع کرنے کے لیے نئی تجویز پیش کی ہے۔ ایک فلسطینی ذرائع نے یہ جانکاری دی۔ ذرائع نے اتوار کو شنہوا نیوز ایجنسی کو بتایا کہ ایک اعلیٰ سطحی قطری نمائندہ وفد 16 دسمبر سے ناروے میں منعقد غیر اعلانیہ میٹنگوں میں اسرائیلی افسران کے ساتھ تجاویز پر بحث کر رہا ہے۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ گزشتہ مذاکرہ بہت اہم ثابت ہوا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’مصر کے ساتھ رابطہ قائم کرتے ہوئے قطر کی خواہش ہے کہ غزہ میں انسانی جنگ بندی کے لیے نیا راستہ ہموار ہو اور اس کے لیے اسرائیل و حماس کے درمیان یرغمالوں کی اَدلا بدلی سمجھوتہ کو پھر سے آگے بڑھایا جائے۔‘‘ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بات چیت میں غزہ میں کئی دنوں کی انسانی جنگ بندی کے بدلے حماس کے ذریعہ بنائے گئے بقیہ اسرائیلی یرغمالوں کو رِہا کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیل سے فلسطینی قیدیوں کی رِہائی پر بھی بات ہوئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ قطر اسرائیلی جیلوں میں تاحیات جیل کی سزا کاٹ رہے کئی فلسطینی قیدیوں کی رِہائی کے بدلے میں تین سینئر اسرائیلی افسران کو رِہا کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔


قطر کی نئی سفارتی کوششیں ایسے وقت میں کی جا رہی ہیں جب حماس کے ذریعہ پکڑے گئے تین اسرائیلی فوجیوں کو غلطی سے اسرائیلی فوج نے ہی ہلاک کر دیا۔ اس افسوسناک حادثہ نے اسرائیلیوں کے درمیان تنازعہ کو جنم دیا اور بقیہ 129 یرغمالوں کو رِہا کرنے کے لیے اسرائیلی حکومت پر دباؤ تیز ہو گیا۔ اس درمیان جنگ زدہ علاقہ کے حکمراں حماس نے اسرائیل کے ساتھ کسی بھی نئی بات چیت میں شامل ہونے سے اس وقت تک انکار کر دیا ہے، جب تک کہ غزہ پر اسرائیلی حملہ ختم نہیں ہو جاتا۔ شنہوا کو بھیجے گئے ایک بیان میں شورش پسند گروپ حماس نے کہا کہ ’’ہم نے سبھی ثالثوں کو اپنی حالت سے مطلع کرا دیا ہے کہ جب تک غزہ میں اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہو جاتی، ہم کسی بھی تجویز پر اپنا دماغ نہیں کھولیں گے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ غزہ میں حالات فکر انگیز بنے ہوئے ہیں۔ روزانہ معصوم شہریوں کی ہلاکتیں ہو رہی ہیں اور شہر تیزی کے ساتھ قبرستان میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔ بڑی تعداد میں بچے، جوان اور بوڑھے بھوک سے تڑپ رہے ہیں۔ انھیں ضروری سہولیات بھی میسر نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔