ایران نے 60 اعلیٰ امریکی حکام پر عائد کی پابندی

قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی سے قبل ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایرانی کمانڈر کے امریکہ کے ذریعہ کئے گئے قتل کی تحقیقات کر رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>حسین امیر عبداللہیان، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

حسین امیر عبداللہیان، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

تہران: ایران نے اعلیٰ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریباً 60 امریکی اہلکاروں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ایران کی نیم سرکاری مہر نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی ہے۔ قاسم سلیمانی کی شہادت کی تیسری برسی سے قبل ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں، اسلامی ریوولیوشن گارڈ کارپس کی قدس فورس کے سابق کمانڈر، حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایرانی کمانڈر کے امریکہ کے ذریعہ کئے گئے قتل کی تحقیقات کر رہا ہے۔ 

حسین امیر عبداللہیان نے زور دے کر کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک حالانکہ اس معاملے کو قانونی طور پر آگے بڑھانے کی ایران کی کوششوں میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں لیکن ایران نے ضروری اقدامات کیے ہیں۔ امیر عبد اللہیان کے مطابق، 2015 کے جوہری معاہدے کے معاملے پر حالیہ ویانا مذاکرات کے دوران، امریکہ نے اپنے سابق عہدیداروں پر سے پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ کیا۔


قابل ذکر ہے کہ 3 جنوری 2020 کو اس وقت کے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکی فوج نے بغداد ہوائی اڈے کے قریب ایک ڈرون حملے میں قاسم سلیمانی اورعراق کے نیم فوجی دستے حشد شعبی کے ڈپٹی کمانڈر ابو مہدی المہندس کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس قتل کو ایران کے ذریعہ "سرکاری دہشت گردی" بتاکر مذمت کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔