حماس نے اسرائیل کے 13 اور تھائی لینڈ کے 12 یرغمالوں کو چھوڑا، سبھی کو بھیجا گیا مصر

اسرائیل-حماس کے درمیان ہوئے معاہدہ میں یرغمالوں کو چھوڑا جانا طے پایا تھا، اس کے لیے 4 دن کی جنگ بندی کا اعلان ہوا تھا اور یہ جنگ بندی آج سے نافذ ہوئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر، آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

غزہ میں حماس-اسرائیل جنگ کو لے کر ایک بڑا اَپڈیٹ سامنے آیا ہے۔ حماس نے اسرائیل کے 13 اور تھائی لینڈ کے 12 یرغمالوں کو رِہا کر دیا ہے۔ مبینہ طور پر انھیں ریڈکراس کے حوالے کر دیا گیا ہے اور بتایا جا رہا ہے کہ یہ سبھی یرغمال غزہ سے باہر بھیجے گئے ہیں۔ یہ سبھی یرغمال مصر جائیں گے اور وہاں انھیں اسرائیل کے حوالے کر دیا جائے گا۔ حالانکہ ابھی یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ رفح تک پہنچنے میں انھیں کتنا وقت لگے گا۔

اسرائیل-حماس کے درمیان ہوئے معاہدہ میں یرغمالوں کو چھوڑا جانا طے ہوا تھا۔ اس کے لیے چار دن کی جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔ معاہدہ میں طے پایا تھا کہ اسرائیل کے 50 یرغمالوں کو حماس چھوڑے گا اور اسرائیل کو فلسطین کے 150 قیدی چھوڑنے ہوں گے۔ اسی معاہدہ کے تحت جمعہ کو حماس نے اسرائیل کے 13 یرغمالوں کو چھوڑ دیا۔ اب اسرائیل کو اپنے ہر یرغمال کے بدلے تین فلسطینی قیدیوں کو رِہا کرنا ہوگا۔


اچھی بات یہ ہے کہ حماس نے تھائی لینڈ کے 12 یرغمالوں کو بھی چھوڑ دیا ہے جس کی تصدیق تھائی لینڈ کے وزیر اعظم نے بھی کی ہے۔ تھائی لینڈ سفارتخانہ کے افسران کی ایک ٹیم چھوڑے گئے یرغمالوں کو لینے پہنچنے والی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ حماس کی طرف سے تھائی لینڈ کے یرغمال کی رِہائی جنگ بندی سے متعلق معاہدہ کا حصہ نہیں ہے۔

بہرحال، حماس کی طرف سے چھوڑے گئے اسرائیل کے 13 یرغمالوں کو ریڈکراس مصر لے کر جا رہی ہے۔ وہاں سے یہ سبھی یرغمال ہیلی کاپٹر سے اسرائیل لے جائے جائیں گے۔ یرغمالوں کی رہائی کی خبر ملنے پر مصر اور غزہ کے رفح بارڈر پر کثیر تعداد میں لوگ پہنچ گئے ہیں۔ ان میں کئی افراد یرغمالوں کے رشتہ دار بھی ہیں جو اپنوں سے ملنے کے لیے سرحد پر طویل مدت سے انتظار کر رہے ہیں۔


حماس کی طرف سے یرغمالوں کی رِہائی اور ان کے اسرائیل پہنچنے تک کے عمل پر اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یوف گیلینٹ باریکی سے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اسرائیل کے وزیر اعظم دفتر کے مطابق دونوں لیڈران آئی ڈی ایف (اسرائیل ڈیفنس فورس) کے فوجی ہیڈکوارٹر کے کمانڈ سنٹر میں رہیں گے۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم اور وزیر دفاع حماس کی قید سے رِہا ہوئے اسرائیلیوں کو واپس ملک لانے کے لیے آپریشن کے مینجمنٹ کی لمحہ لمحہ جانکاری لیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔