تائیوان میں ایک سابق افسر سمیت چار فوجی افسران گرفتار، چین کے لیے جاسوسی کا شبہ

میڈیا نے استغاثہ کے حوالے سے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ لیو کو ایک شیل کمپنی کے ذریعے چھ فوجی افسران کی بھرتی کے لیے چین سے 200,000 سے 700,000 نئے تائیوان ڈالر کے انعامات ملے ہیں۔

گرفتار، علامتی تصویر آئی اے این ایس
گرفتار، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

تائی پے سٹی: تائیوان نے چین کے لیے جاسوسی کے شبہ میں کاؤشنگ شہر میں فضائیہ کے ایک ریٹائرڈ کپتان اور تین فوجی افسران کو حراست میں لیا ہے۔ تائیوان کی مرکزی خبر رساں ایجنسی نے یہ اطلاع تائیوان کے ہائی پراسیکیوٹر آفس کی کاؤشنگ برانچ کے حوالے سے رپورٹ میں دی ہے۔

ایجنسی نے بتایا کہ منگل کو سات افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تھا، جن میں سے تین کو ایک سے دو لاکھ نئے تائیوان ڈالر (3,260 امریکی ڈالر) کی ضمانت پر رہا کیا گیا۔ تفتیش کے بعد پراسیکیوٹر کے دفتر نے ایئر فورس کے ریٹائرڈ کپتان لی، حاضر سروس کمانڈر سن اور دو لیفٹیننٹ کمانڈروں کو گرفتار کر لیا، جن کے دوسرے نام لیو اور کنگ ہیں۔


لیو نے 2013 میں فوج سے ریٹائر ہونے کے بعد چین میں کاروبار کرنا شروع کیا اور پھر بحریہ اور فضائیہ کے لیے فعال فوجی افسران کو بھرتی کرنے کے لیے چین کے لیے جاسوس کے طور پر کام کیا۔ میڈیا نے استغاثہ کے حوالے سے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ لیو کو ایک شیل کمپنی کے ذریعے چھ فوجی افسران کی بھرتی کے لیے چین سے 200,000 سے 700,000 نئے تائیوان ڈالر کے انعامات ملے ہیں۔

میڈیا نے تائیوان کی وزارت قومی دفاع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جاسوسی کے الزامات کی تحقیقات میں پہل کرنے والے فوجی اہلکاروں نے اس معاملے کا پردہ فاش کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کیس کی تفتیش جاری ہے کیونکہ خیال کیا جا رہا ہے کہ کچھ اور فوجی اہلکار چین کے لیے جاسوسی کی سرگرمیوں میں ملوث ہو سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔