ڈونالڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی پر فائرنگ، سابق امریکی صدر زخمی

امریکہ کے صدارتی انتخابات ہونے والے ہیں جس کے لیے ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈونا لڈ ٹرمپ بھرپور طریقے سے مہم چلا رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا&nbsp;</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی پر فائرنگ ہوئی ہے جس میں وہ زخمی ہو گئے ہیں۔ وہ پنسلوانیا کے بٹلر شہر میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کے لیے پہنچے تھے جب وہاں فائرنگ شروع ہو گئی۔ اس حملے میں سابق صدر زخمی ہوئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان کے چہرے پر خون نظر آ رہا تھا۔ سیکیورٹی والوں نے انہیں فوراً بحفاظت اسٹیج سے نیچے اتارا۔

ڈونالڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلی میں فائرنگ کے بعد ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جس میں ٹرمپ کے کان کے قریب سے خون نکلتا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔ اس دوران سیکرٹ سروس کے اہلکار نے  انہیں بحفاظت اسٹیج سے نیچےاتارا۔ ٹرمپ کے ترجمان نے کہا، "ڈونالڈ ٹرمپ نے اس گھناؤنے حملے کے دوران فوری کارروائی کرنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کیا۔ وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور ایک مقامی طبی سہولت میں ان کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔"


بٹلر کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی رچرڈ اے گولڈنگر نے کہا کہ حملہ کرنے والا شخص مارا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انتخابی جلسے میں موجود ایک شخص کی موت ہو گئی ہے اور دوسرےشخص  کی بھی حالت نازک ہے۔ واقعے کے بارے میں بریفنگ دینے والے حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کو قتل کی ممکنہ کوشش کے طور پر تفتیش کیا جا رہا ہے۔ حکام کا کہنا تھا کہ بظاہر یہ گولیاں سیکیورٹی کے دائرے کے باہر سے چلائی گئیں۔

سابق صدر کے بیٹے ڈونالڈ ٹرمپ جونیئر نے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ ان کی والد سے بات ہوئی ہے۔ وہ اب بھی ہسپتال میں ہیں۔ ٹرمپ جونیئر نے کہا کہ ان کے والد کی قوت ارادی بہت مضبوط ہے، فی الحال وہ نگرانی میں ہیں۔ جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہد اور امریکی سینیٹ کے لیے انتخاب لڑنے والے ڈیو میک کارمک نے بتایا کہ وہ ریلی کی اگلی صف میں بیٹھے تھے جب سات یا آٹھ راؤنڈ گولیاں چلائی گئیں۔ لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی اور سب زمین پر لیٹ گئے۔


ڈونالڈ ٹرمپ پنسلوانیا کے بٹلر شہر میں انتخابی ریلی سے خطاب کے لیے پہنچے تھے۔ وہ ریپبلکن پارٹی کی طرف سے صدارتی امیدوار ہیں۔ مقامی وقت کے مطابق شام چھ بجے ٹرمپ نے اپنی تقریر شروع کی تو گولیوں کی آوازیں آنے لگیں۔ یہ سنتے ہی ٹرمپ کی سیکیورٹی پر مامور سیکرٹ سروس کے اہلکاروں نے فوری ایکشن لیا اور انہیں گھیرے میں لے لیا۔ اس کے بعد ٹرمپ کو حفاظتی حصار بنا کر اسٹیج سے نیچے لایا گیا۔ پھر انہیں فوراً گاڑی میں بٹھا دیا گیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹرمپ کی ریلی پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا، " تشدد کی امریکہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہ ایک پریشان کن واقعہ ہے۔ یہ ان چند وجوہات میں سے ایک ہے جس کی وجہ سے ملک کو اکٹھا ہونا چاہیے۔ ہم ایسا نہیں ہونے دے سکتے۔ ہم لوگ ایسے نہیں ہو سکتے، ہم یہ معاف نہیں کر سکتے ۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔