اتراکھنڈ میں دونوں اسمبلی سیٹوں پر کانگریس کی کامیابی ملک میں بدلتے سیاسی ماحول کا مظہر: کانگریس

اتراکھنڈ میں 2 اسمبلی سیٹوں منگلور اور بدری ناتھ کے لیے ضمنی انتخاب ہوا تھا اور آج جب نتائج برآمد ہوئے تو دونوں ہی سیٹوں پر کانگریس کو کامیابی ملی ہے، اس نتیجہ کے بعد کانگریس نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

7 ریاستوں کی جن 13 اسمبلی سیٹوں پر گزشتہ 10 جولائی کو ضمنی انتخابات ہوئے تھے، آج ان کے نتائج برآمد ہوئے جو انڈیا بلاک کے لیے انتہائی خوش کن اور این ڈی اے کے لیے خبر بد ہے۔ دراصل 13 اسمبلی سیٹوں میں سے 10 پر انڈیا بلاک کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔ این ڈی اے کے حصے میں 2 سیٹیں آئی ہیں، جبکہ ایک سیٹ پر آزاد امیدوار نے فتحیابی حاصل کی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتراکھنڈ کی 2 اسمبلی سیٹوں منگلور اور بدری ناتھ پر انتخاب ہوئے تھے اور دونوں ہی سیٹوں پر کانگریس امیدواروں نے کامیابی کا پرچم لہرایا۔ اس کارکردگی پر کانگریس نے خوشی کا اظہار کیا ہے اور اسے ملک کے بدلے سیاسی ماحول کا مظہر قرار دیا ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے اتراکھنڈ میں ملی کامیابی کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’اتراکھنڈ میں دونوں اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخاب کانگریس نے جیتے ہیں۔ بی جے پی کی گھٹیا سازش کا سامنا کرتے ہوئے منگلور کو بی ایس پی سے چھینا گیا۔ بدری ناتھ میں موجودہ رکن اسمبلی کانگریس کے تھے، جو لوک سبھا انتخاب کے دوران بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔ عوام نے انھیں صحیح سزا دی ہے اور کانگریس یہ سیٹ پھر سے جیت گئی ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’دونوں ہی طرح سے نتائج ملک میں بدلتے سیاسی ماحول کو ظاہر کرتے ہیں۔‘‘


ہماچل پردیش کی 3 اسمبلی سیٹوں پر بھی ضمنی انتخابات ہوئے تھے، جن میں سے 2 (دیہرا اور نالاگڑھ) پر کانگریس کو کامیابی ملی ہے۔ اس تعلق سے بھی جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ہماچل پردیش میں بی جے پی کی سبھی سازشیں بری طرح ناکام ہو گئی ہیں۔ کانگریس نے آزاد امیدواروں کے قبضے والی اسمبلی سیٹوں میں سے 2 پر جیت حاصل کی ہے، جنھیں آپریشن لوٹس کے تحت لالچ دے کر بی جے پی نے اپنی طرف کر لیا تھا۔ نتائج کانگریس کی مزید مضبوط ہوتی حالت اور بی جے پی کے تئیں عوام کی ناراضگی کو ظاہر کرتے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔