اسماعیل ہنیہ پر حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے حماس نے کیا بدلہ لینے کا اعلان
حماس کے لیڈرموسی ابو مرزوق کے حوالے نے کہا ہے کہ یہ قتل ایک بزدلانہ کارروائی ہے۔ اسماعیل ہنیہ کی موت رائیگاں نہیں جائے گی، اس کا بدلہ لیا جائے گا۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ ایران میں ایک حملے میں جاں بحق ہو گئے۔ وہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران پہنچے تھے، جہاں ان کی رہائش گاہ پر بم سے حملہ کیا گیا۔ تہران میں ہونے والے اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے، حالانکہ ایرانی میڈیا نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کر رہا ہے۔
دوسری جانب حماس نے بھی اپنے سربراہ کی موت پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ حماس سے وابستہ شہاب نیوز آؤٹ لیٹ نے حماس کے لیڈرموسی ابو مرزوق کے حوالے سے کہا کہ یہ قتل ایک بزدلانہ کارروائی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کی موت رائیگاں نہیں جائے گی، اس کا بدلہ لیا جائے گا۔ ایران کے پاسداران انقلاب نے بدھ (31 جولائی) کو تہران میں اسماعیل ہنیہ کی موت کی تصدیق کی ہے۔ حماس نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔ گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے حماس کے سرکردہ لیڈران اسرائیل کے نشانے پر ہیں۔
اسماعیل ہنیہ 2019 سے قطر میں رہ رہے تھے۔ غزہ میں حماس کے سرکردہ لیڈر یحییٰ سنوار کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے 7 اکتوبر کے اسرائیل پر حماس کے حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ اس سے قبل اپریل میں اسماعیل ہنیہ کے اہل خانہ پر اسرائیل نے فضائی حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں میں اسماعیل ہنیہ کے تین بیٹے اور چار پوتوں کی موت ہو گئی تھی۔ حماس نے اس حملے کو دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا تھا۔ کچھ عرصہ قبل اسماعیل ہنیہ نے کہا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ اس جنگ میں ان کے خاندان کے 60 افراد کی موت ہوئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔