ون رینک ون پنشن کی ادائیگی نہیں کرنے پر مرکز پر دو لاکھ جرمانہ

بنچ نے کہا کہ مرکز کو اسکیم کے تحت ایسے ریٹائرڈ افسران کی پنشن سے متعلق تمام بے ضابطگیوں کو دور کرنا ہوگا۔ وہ کئی برسوں سے اس کیس کو گھسیٹنے سے خوش نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویریو این آئی</p></div>

فائل تصویریو این آئی

user

یو این آئی

سپریم کورٹ نے 'ون رینک ون' پنشن اسکیم کے تحت ریٹائرڈ کیپٹن کو پنشن ادا نہ کرنے پر منگل کو مرکزی حکومت کی سرزنش کی اور اس پر 2 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔جسٹس سنجیو کھنہ اور آر مہادیون کی بنچ نے مرکزی حکومت پر 2 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ یہ رقم آرمی ویلفیئر فنڈ میں جمع کرائی جائے۔عدالت عظمیٰ نے حکومت کو ادائیگی کے آخری موقع کے طور پر 14 نومبر تک کا وقت بھی دیا۔

بنچ نے مرکز کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایشوریہ بھاٹی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "آپ (مرکز) 10 فیصد اضافہ پنشن ادا کریں یا ہم آپ پر جرمانہ عائد کر رہے ہیں۔" عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت کو یہ بھی انتباہ دیا کہ اگر وہ 14 نومبر تک ادائیگی کے لیے کوئی فیصلہ کرنے میں ناکام رہتی ہے تو وہ اسے ریٹائرڈ ریگولر کپتانوں کو 10 فیصد اضافہ پنشن دینے کی ہدایت دے گی۔بنچ نے کہا کہ مرکز کو اسکیم کے تحت ایسے ریٹائرڈ افسران کی پنشن سے متعلق تمام بے ضابطگیوں کو دور کرنا ہوگا۔ وہ کئی برسوں سے اس کیس کو گھسیٹنے سے خوش نہیں ہے۔


ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے استدلال کیا کہ حکومت کو اس معاملے پر مجموعی طور پر غور کرنا ہوگا اور اے ایف ٹی کوچی کی طرف سے نشاندہی کی گئی تمام چھ بے ضابطگیوں پر غور کرنا ہوگا، کیونکہ اس فیصلے سے دوسروں کے لیے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

اس پر بنچ نے کہا کہ وہ مرکز کو مزید وقت دینے کی خواہش مند نہیں ہے۔ وہ ان ریٹائرڈ افسران کو بڑی ہوئی پنشن دینے کی ہدایت دے گی۔ ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے تین ماہ کا وقت مانگتے ہوئے کہا کہ حکومت اس معاملے میں حلف نامہ داخل کرے گی۔


بنچ نے کہا کہ حکومت کو یا تو قیمت ادا کرنی ہوگی یا پھر اسے 10 فیصد مزید ادا کرنا شروع کر دینا چاہئے۔اس پر محترمہ بھاٹی نے کہا کہ لاگت بڑھی ہوئی پنشن کے مقابلے ایکویٹی کو بہتر بنائے گی۔بنچ نے مرکز کو آخری موقع کے طور پر 14 نومبر تک کا وقت دیا اور کیس کی اگلی سماعت 25 نومبر کو ملتوی کرنے سے پہلے 2 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔