آسٹریلیا میں پھر ایک ہندو مندر پر ہوا حملہ، خالصتان حامیوں نے کیا ہنگامہ اور توڑ پھوڑ

ہندو کونسل آف آسٹریلیا کے وکٹوریا چیپٹر سربراہ مکرند بھاگوت نے کہا کہ ’’میں آپ کو بتا نہیں سکتا کہ میں خالصتان پروپیگنڈا کے لیے ہندو مندر میں توڑ پھوڑ کی خبر سن کر کتنا پریشان ہوں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>مندر</p></div>

مندر

user

قومی آواز بیورو

آسٹریلیا میں ایک بار پھر ہندو مندر پر حملہ کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس خبر سے ہند نژاد آسٹریلیائی شہری خوف میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ منگل کے روز ایک میڈیا رپورٹ میں مندر پر تازہ حملے سے متعلق جانکاری دی گئی۔ آسٹریلیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق مل پارک میں بی اے پی ایس (باپس) سوامی نارائن مندر کو ہندوستان مخالف حامیوں کے ذریعہ توڑے جانے کے کچھ ہی دنوں بعد وکٹوریا کے کیرم ڈاؤنس میں تاریخی شری شیو وشنو مندر میں توڑ پھوڑ کا واقعہ پیش آیا ہے۔

بھکت اوشا سینتھل ناتھن نے ’دی آسٹریلیا ٹوڈے‘ کو بتایا کہ ’’میں پریمیر ڈین اینڈریوز اور وکٹوریا پولیس سے ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی گزارش کرتی ہوں جو وکٹوریائی ہندو طبقہ کو ڈرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ سینتھل ناتھن، دیگر بھکتوں کے ساتھ جب پیر کو مندر میں پونگل تہوار منانے کے لیے آئی تو انھوں نے مندر میں ہندوستان مخالف مناظر کو دیکھا۔


ہندو کونسل آف آسٹریلیا کے وکٹوریا چیپٹر سربراہ مکرند بھاگوت نے ’دی آسٹریلیا ٹوڈے‘ کو بتایا کہ ’’میں آپ کو بتا نہیں سکتا کہ میں خالصتا پروپیگنڈہ کے لیے ہندو مندر میں توڑ پھوڑ کے معاملے کو سن کر کتنا پریشان ہوں۔‘‘

واضح رہے کہ گزشتہ 12 جنوری کو باپس سوامی نارائن مندر کی دیواروں پر ’ہندوستان مردہ باد‘ سمیت ہندوستان مخالف نعرے لکھے گئے تھے اور سکھوں کے لیے خالصتان کی تشکیل کی حمایت میں دہشت گرد جرنیل سنگھ بھنڈرا والے کی ایک ’شہید‘ کی شکل میں تعریف کی گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔