افغانستان: امر اللہ صالح نے خود کو قائم مقام صدر قرار دیا
امراللہ صالح کا کہنا ہے کہ افغانستانی آئین کے مطابق صدر کی غیر موجودگی میں پہلا نائب صدر قائم مقام صدر بنتا ہے۔ چونکہ وہ اس وقت افغانستان میں ہیں، وہ جائز قائم مقام صدر ہیں۔
کابل: افغانستان میں نئی غیر یقینی صورتحال کے درمیان اول نائب صدر امر اللہ صالح نے طالبان کے قبضے کے دو دن بعد یعنی منگل کو خود کو ملک کا قائم مقام صدر قرار دیا ہے۔ امراللہ صالح اس وقت شمال مشرقی افغانستان کے صوبے پنج شیر میں ہیں، جہاں ابھی تک طالبان کی رسائی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے آئین کے مطابق صدر کی غیر موجودگی میں پہلا نائب صدر قائم مقام صدر بنتا ہے۔ چونکہ وہ اس وقت افغانستان میں ہیں، وہ جائز قائم مقام صدر ہیں۔
امراللہ صالح، جو طالبان کی خلاف کھل کر بولتے رہے ہیں، نے کہا کہ وہ تمام رہنماؤں سے ان کی حمایت حاصل کرنے کے لیے رابطہ کر رہے ہیں۔ اس تعلق سے صالح نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’افغانستان کا آئین صدر کی عدم موجودگی، فرار، استعفیٰ یا موت کی صورت میں پہلے نائب صدر کو قائم مقام صدر بناتا ہے۔ میں اس وقت اپنے ملک میں ہوں اور جائز قائم مقام صدر ہوں۔ میں تمام رہنماؤں سے ان کی حمایت اور اتفاق حاصل کرنے کے لیے پہنچ رہا ہوں۔‘‘
تاہم طالبان، جو شریعت کے مطابق افغانستان میں اپنی حکومت بنانے پر غور کر رہے ہیں، نے ابھی تک امراللہ صالح کے بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ صدر اشرف غنی اتوار کی رات طالبان کے افغانستان کے دارالحکومت کابل پر قبضے کے بعد ملک سے چلے گئے جس سے ملک میں انتشار کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔