غزہ پر حملوں کے خلاف اب بحرین نے اسرائیل سے اپنا سفیر واپس بلایا، معاشی تعلقات بھی معطل!
عرب ملک بحرین کی نمائندہ کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینی ایشو اور ان کے حقوق کے لیے بحرین اپنی حمایت کی تصدیق کرتا ہے، کونسل نے غزہ میں جاری حملے فوراً روکنے کی بھی اپیل کی۔
خبر رساں ایجنسی شنہوا کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل اور بحرین نے 2020 میں امریکہ کے کہنے پر جس ’ابراہم سمجھوتہ‘ کے تحت اپنے تعلقات بہتر کر لیے تھے، اب اس میں خلل پیدا ہو گیا ہے۔ دراصل اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں جس طرح اسرائیلی فوج نے غزہ میں تباہی مچائی ہے، اس کے خلاف بحرین نے یہودی ملک کے خلاف سخت فیصلہ لیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعرات کی دیر شب ایک بیان میں عرب ملک بحرین کی نمائندہ کونسل نے کہا کہ فلسطینی ایشو اور فلسطینیوں کے حقوق کے لیے بحرین اپنی حمایت کی تصدیق کرتا ہے۔ کونسل نے غزہ میں حملے روکنے کی بھی اپیل کی۔ اس سے پہلے بولیویا، اردن، چلی اور کولمبیا بھی اسرائیل سے اپنے سفیروں کو واپس بلا چکے ہیں۔
اس درمیان اسرائیل نے زور دے کر کہا ہے کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ’مستحکم‘ بنے ہوئے ہیں۔ اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم واضح کرنا چاہیں گے کہ سفیروں کو واپس کرنے کے لیے بحرین حکومت سے کوئی نوٹیفکیشن یا فیصلہ نہیں ملا ہے۔‘‘ اس میں کہا گیا ہے کہ ’’اسرائیل اور بحرین کے درمیان تعلقات مستحکم ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔