کابل کے مدرسہ میں زوردار بم دھماکہ، طالبانی لیڈر شیخ رحیم اللہ حقانی ہلاک
کابل واقع اسکول میں دھماکے کی تصدیق انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ کے چیف عبدالرحمن نے کر دی ہے، ساتھ ہی اسلامک ایمیریٹ کے نائب ترجمان بلال کریمی نے شیخ رحیم اللہ حقانی کی موت کی بھی تصدیق کر دی۔
افغانستان میں بم دھماکوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ مختلف علاقوں میں ہونے والے بم دھماکوں نے لوگوں میں خوف کا عالم پیدا کر دیا ہے۔ تازہ معاملہ ملک کی راجدھانی کابل کا ہے جہاں ایک مذہبی اسکول (مدرسہ) میں زوردار بم دھماکے میں طالبانی لیڈر شیخ رحم اللہ حقانی کی ہلاکت کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرس کی ایک رپورٹ کے مطابق جمعرات کو یہ بم دھماکہ حقانی سے ہی جڑے ایک مدرسہ میں ہوا جہاں وہ جاں بحق ہو گئے۔ گزشتہ 15 دنوں میں یہ دوسری بار ہے جب راجدھانی کابل بم دھماکے سے لرز گیا۔
کابل واقع اسکول میں دھماکے کی تصدیق انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ کے چیف عبدالرحمن نے کر دی ہے۔ ساتھ ہی اسلامک ایمیریٹ کے نائب ترجمان بلال کریمی نے شیخ رحیم اللہ حقانی کی موت کی بھی تصدیق کر دی۔ طالبان سے جڑے چار ذرائع کے حوالے سے رائٹرس نے بتایا کہ یہ حملہ ایک مدرسہ میں ہوا۔ بتایا جاتا ہے کہ پہلے اپنی ایک ٹانگ سے محروم ہو چکے ایک شخص نے پلاسٹک کی ٹانگ میں دھماکہ خیز مادہ کو چھپایا ہوا تھا۔ اس کے بعد ڈیٹونیٹر کی مدد سے اس نے اس بم دھماکے کو انجام دیا۔ حالانکہ یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ دھماکے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے اور اس کا منشا کیا تھی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 6 اگست کو بھی کابل کے ایک رہائشی علاقہ میں دو بم دھماکے ہوئے تھے۔ یہ دھماکے کابل کے مغربی علاقے میں ہوئے تھے اور ہدف بنایا گیا تھا ہزارہ مسجد کو۔ دھماکے میں 8 لوگ ہلاک ہوئے تھے اور کئی کے زخمی ہونے کی بھی خبریں سامنے آئی تھیں۔ متاثرین میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ تھی۔ دھماکہ کے بعد اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) نے اس حادثہ کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔