’دہشت گردی اور بات چیت ایک ساتھ ممکن نہیں‘، ہندوستان نے اقوام متحدہ میں پاکستان کو دیا منھ توڑ جواب

اقوام متحدہ میں ہندوستان کے سکریٹری اوّل مجیٹو وینیٹو نے اپنے جواب میں کہا کہ ہندوستان کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے سے پہلے پاکستان کو اپنا محاسبہ کرنا چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں گزشتہ روز کشمیر ایشو کو اٹھایا تھا اور ہندوستان کے خلاف کچھ بیانات بھی جاری کیے تھے۔ اب اس معاملے میں ہندوستان نے جوابی حملہ کیا ہے۔ ہندوستان نے اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کے دوران پاکستان کو منھ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’امن اور تحفظ تبھی ہوگا جب سرحد پر دہشت گردی ختم ہو جائے گا۔‘‘

اقوام متحدہ میں ہندوستان کے سکریٹری اوّل مجیٹو وینیٹو نے اپنے جواب میں کہا کہ ہندوستان کے خلاف جھوٹے الزامات لگانے سے پہلے پاکستان کو اپنا محاسبہ کرنا چاہیے۔ مجیٹو نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر پر دعویٰ کرنے کی جگہ اسلام آباد کو ’سرحد پر دہشت گردی‘ کو روکنا چاہیے۔ وینیٹو مجیٹو نے حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب اقلیتی طبقہ کی ہزاروں کی تعداد میں نوعمر خواتین کا ایس او پی کی شکل میں اغوا کر لیا جاتا ہے، تو ہم اس بارے میں کیا نتیجہ نکال سکتے ہیں؟‘‘ انھوں نے پاکستانی وزیر اعظم شہباز کے بیانات کو افسوسناک بتاتے ہوئے کہا کہ انھوں نے اپنے ہی ملک میں بداعمالیوں کو چھپانے کے لیے ایسے بیانات جاری کیے۔


دراصل اقوام متحدہ جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے دعویٰ کیا تھا کہ جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ کو بدلنے کے لیے 5 اگست 2019 کو ہندوستان کے ’غلط اور یکطرفہ‘ قدم نے امن کے امکانات کو مزید کمتر کیا ہے اور علاقائی کشیدگی کو بڑھایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔