اومیکرون ویریئنٹ پر بھی کارگر ہے ’اسپوتنک وی‘، ایک تحقیق میں دعویٰ
ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جن لوگوں کو پہلے ویکسین لگ چکی تھی، ان میں اسپوتنک وی کا ہلکا بوسٹر ڈوز اومیکرون سے لڑنے کے لیے اینٹی باڈیز کی تعدد میں کافی اضافہ کر دیتا ہے۔
روس کے گامیلیا سنٹر نے اپنی ایک تحقیق کے ابتدائی پریکٹیکل رپورٹ کے حوالے سے جمعہ کو دعویٰ کیا ہے کہ ’اسپوتنک وی‘ ویکسین اور اس کا ایک ہلکا بوسٹر ڈوز کورونا کے سپر میوٹینٹ اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف بھی کارگر ہے۔ اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ یہ اسپوتنک وی ویکسین اس وائرس کے خلاف زوردار طریقے سے کارگر ہے اور امید کی جا رہی ہے کہ اس سے مرض کی خطرناکی میں کمی آئے گی اور اسپتال میں داخل ہونے کا جوکھم بھی کم ہوگا۔
گامیلیا نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ اس میں ویکسین لگانے کے کافی طویل وقت بعد (کورونا ٹیکہ کاری کے چھ مہینے بعد سے زیادہ کی مدت) سیرم پروٹین کا استعمال کیا گیا تھا جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ویکسین لگوانے کے بعد اس کا جسم پر اثر کتنے طویل عرصہ تک رہتا ہے۔ اسی میں دیگر ویکسینوں کے قلیل مدتی اثرات (فائزر-بایوانٹیک کا 27-12 دن اور ماڈرنا کا 28 دن) پر بھی تحقیق کی گئی تھی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی کو دو سے تین مہینے پہلے ویکسین لگائی گئی تھی تو اسے ایک اسپوتنک وی کا ہلکا بوسٹر ڈوز دے کر اومیکرون کے خلاف وائرس کی لڑنے کی صلاحیت میں کافی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق اسپوتنک وی ویکسین اور اسپوتنک کا ہلکا بوسٹر ڈوز اومیکرون کے خلاف 80 فیصد سے زیادہ اثردار ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل وائرولوجی میں شائع تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں کو پہلے ویکسین لگ چکی تھی، ان میں اسپوتنک وی کا ہلکا بوسٹر ڈوز اومیکرون سے لڑنے کے لیے اینٹی باڈیز کی تعدد میں کافی اضافہ کر دیتا ہے۔ سنٹر نے کہا کہ اسپوتنک وی اور اسپوتنک کے ہلکے بوسٹر ڈوز کا کوئی سنگین منفی اثر (پھیپھڑوں یا دل کی جھلی میں انفیکشن) بھی نہیں دیکھا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔