ہند-نیپال مسافر ٹرینیں اب جلد پٹری پر دوڑیں گی، صرف نیپال کے حصے کا کام باقی
ریلوے لائن پر مسافر ٹرینوں کو چلانے کے لیے نیپال ستمبر 2020 میں ہندوسان سے دو نئے ٹرین سیٹ لایا تھا، لیکن کووڈ وبا اور دیگر مسائل کے سبب دونوں فریق ریلوے لائن کا استعمال کرنے میں ناکام رہے۔
ہندوستان نے جے نگر-کرتھا سرحد پار ریل ڈویژن نیپال حکومت کو سونپ دیا، جس سے دونوں جنوب ایشیائی ممالک کے درمیان ریلوے لنک کو جلد سے جلد پھر سے شروع کرنے کا راستہ ہموار ہو گیا۔ یہ ہندوستان کی مدد سے تیار ریل ڈویژن ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان بہتر رابطہ میں اور اضافہ ہوگا۔ اس موقع پر نیپال میں ہندوستانی سفیر ونے موہن کواترا اور نیپال کے جغرافیائی ڈھانچہ اور وزارت برائے ٹرانسپورٹیشن رینو کماری یادو موجود تھے۔
پروجیکٹ کو عملی جامہ پہنچانے والی ایجنسی ارکان انٹرنیشنل لمیٹڈ (حکومت ہند کی جانب سے) نے تقریب کے دوران محکمہ کی ملکیت نیپال ریلوے کمپنی لمیٹڈ کے سپرد کر دی۔ ریلوے لائن کو چلانے کے لیے نیپال ستمبر 2020 میں ہندوستان سے دو نئے ٹرین سیٹ لایا تھا، لیکن کووڈ وبا اور دیگر مسائل کے سبب دونوں فریق ریلوے لائن کو چلانے میں ناکام رہے۔ جانکی ریل سروس میں پانچ کوچ ہیں اور ایک بار میں 1000 مسافر بیٹھ کر اور کھڑے ہو کر سفر کر سکتے ہیں۔ 110 کلو میٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار والی ٹرین کو ہندوستان سے 85 کروڑ روپے میں خریدا گیا تھا۔
یہ ہمالیائی ملک کی پہلی براڈ گیج ٹرینیں ہیں، جو نیپال اور ہندوستان کے درمیان تاریخی جنک پور-جے نگر ریلوے کی ایک نئی شکل ہے، جو کبھی دونوں طرف کے شہریوں کے لیے سرحد پار کرنے کا ایک اہم وسیلہ تھا۔ پہلی بار 1937 میں نیپال سے ہندوستان تک لکڑی لے جانے کے لیے کارگو لائن کی شکل میں تیار، نیپال کے جنک پور سے بہار کے جے نگر تک 35 کلو میٹر ریلوے جنک پور میں لوگوں کے لیے ایک لائف لائن تھی۔
یہ بھی پڑھیں : سیاست کا رخ بدلنے کی ضرورت ہے... سید خرم رضا
جن لوگوں نے نیپال-ہندوستان نیرو گیج ٹریک پر نو آبادیاتی دور کی ٹرین کو دوڑتے ہوئے دیکھا تھا، وہ نیپال کی پہلی جدید ٹرین کو دیکھنے کے لیے پرجوش تھے۔ ٹرین آ گئی، لیکن نیپال کے تاریخی اور مذہبی طور پر خوشحال شہر جنک پور کو ہندوستان کے ساتھ جوڑنے کے لیے آخری آپریشن کا انتظار ہے۔
ہندوستان امداد کے تحت ہندوستان میں جے نگر سے نیپال میں کرتھا تک 36 کلو میٹر نیرو گیج سیکشن کو براڈ گیج میں بدلنے کا کام اب مکمل ہو گیا ہے۔ کاٹھمنڈو میں ہندوستانی سفارت خانہ کے مطابق 36 کلو میٹر کا یہ جے نگر-کرتھا ڈویژن 68.72 کلو میٹر طویل جے نگر-بجل پورہ-بردیباس ریل لنک کا حصہ ہے، جسے 8.77 ارب (نیپالی) روپے کے گرانٹ اِن ایڈ کے تحت بنایا جا رہا ہے۔ یہ ڈویژن پہلے جے نگر اور بجل پورہ کے درمیان ایک نیرو گیج ریل لنک تھا۔ سفارت خانہ نے کہا کہ جے نگر-کرتھا ڈویژن پر کل 8 اسٹیشن اور منزل ہیں، جس میں جنک پور بھی شامل ہے۔
نیپال میں ریلوے ان کئی چیزوں میں سے ایک ہے جس کے تعلق سے مختلف حکومتوں کے ذریعہ وعدہ کیا جا چکا ہے اور یہ لوگوں کے درمیان جذبات کو گرم کرتا ہے اور ساتھ ہی ایک امید کو بھی قائم رکھتا ہے۔ سفارت خانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک بار شروع ہونے کے بعد یہ ہندوستان اور نیپال کے درمیان پہلا براڈ گیج کراس بارڈر ریل لنک ہوگا اور کاروبار و کمرشیل سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان لوگوں کے رابطے کو مزید فروغ دے گا۔ ہندوستانی سفارتخانہ نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ’’سرحد پار ریل رابطہ ہند-نیپال ڈیولپمنٹ تعاون کا ایک اہم پہلو ہے، جس میں جے نگر-بجل پورہ-بردیباس ریل لنک اور جوگبنی-وراٹ نگر (18.6 کلو میٹر) ریل لنک شامل ہیں اور دونوں کی تعمیر حکومت ہند کے گرانٹ کے تحت کی جا رہی ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔