فیوچر گروپ کو لگا شدید دھچکا، کمپنی کا متبادل پر غور
فیوچر گروپ نے کہا ہے کہ سنگا پور کی ثالثی عدالت اس بات سے مطمئن ہے کہ ہنگامی جج نے جو فیصلہ دیا ہے وہ صحیح ہے اوراس سے اس کے بعد کے کسی واقعہ یا کارروائی پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا ہے۔
نئی دہلی: امریکہ کی آن لائن ای کامرس کمپنی امیزون کے ساتھ تنازع میں ہندوستان کے خردہ اسٹور کمپنی گروپ کو سنگا پور کی ثالثی عدالت میں جھٹکا لگا ہے۔ سنگا پور بین الاقوامی ثالثی مرکز (ایس آئی اے سی) نے بگ بازار کو چلانے والے فیوچر گروپ کو اپنا کاروبار ریلائنس انڈسٹریز گروپ کی خردہ کمپنی ریلائنس ریٹیل کو فروخت کرنے کے لیے 24713 کروڑ روپے کے سودے پر لگائی گئی عبوری روک کو ہٹانے سے انکار کردیا۔ فیوچر گروپ نے آج شیئر بازاروں کو فیصلے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس پر قانونی صلاح و مشورہ کے بعدآگے کا لائحہ عمل تیار کرے گا۔ امیزون نے فیوچر ریلائنس معاہدے کو عالمی ثالثی مرکز میں چیلنج کر رکھا ہے۔ ایس آئی اے سی کا یہ فیصلہ امیزون کے لیے بڑا ہی اطمینان بخش اور حوصلہ افزا مانا جارہا ہے۔
اس سے ایک دن قبل ایس آئی اے سی نے اس تنازع میں کشور بیانی گروپ کی کمپنی فیوچر ریٹیل کو اس تنازع میں امیزون کی جانب سے فریق بنائے جانے کو حق بجانب قرار دیا تھا۔ فیوچر ریٹیل کا دعویٰ تھا کہ اسے اس تنازع سے آزاد کیا جانا چاہئے کیوں کہ امیزون نے جو بھی معاہدہ کیا تھا وہ اس کے پیش رو فیوچرکوپنس پرائیویٹ لمیٹیڈ کے ساتھ تھا۔تاہم امیزون کا دعویٰ ہے کہ فیوچر کوپنس میں اس کی سرمایہ کاری کے باعث اس کافیوچر ریٹیل میں حق ہے۔ فیوچر کوپنس کا فیوچر ریٹیل میں 10 فیصد حصہ ہے۔
فیوچر نے آج شیئر بازار کو مطلع کیا کہ اسے اپنی اس عرضی پر سنگا پور کی ثالثی عدالت کا 21 اکتوبر کا فیصلہ موصول ہو گیا ہے جس میں اس نے ریلائنس کے ساتھ اپنے معاہدے پر روک لگانے کے ایس آئی اے سی کے 25 اکتوبر2020 کے عبوری حکم کو ہٹائے جانے کی مانگ کی تھی۔ فیوچر گروپ نے کہا ہے کہ سنگا پور کی ثالثی عدالت اس بات سے مطمئن ہے کہ ہنگامی جج نے جو فیصلہ دیا ہے وہ صحیح ہے اوراس سے اس کے بعد کے کسی واقعہ یا کارروائی پر کوئی منفی اثر نہیں پڑا ہے۔ اس نے مزید کہا ہے کہ وہ قانونی صلاح و مشورہ کے بعد قانون کے دائرے میں رہ کر اپنا اگلا قدم اٹھائے گا۔فیوچر گروپ نے اپنے خردہ اسٹو، گودام اور لاجسٹکس خدمات کا کاروبار ریلائنس انڈسٹریز کی ریلائنس ریٹیل ونچرس لمیٹیڈ کو فروخت کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔
امیزون نے کہا ہے کہ ریلائنس کے ساتھ معاہدہ کرکے بیانی کی قیادت والے فیوچر گروپ نے اس کے ساتھ 2019 کے شیئر فروخت کرنے کے معاہدے کو توڑا ہے۔ امیزون نے اس کے علاوہ سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کرکے نیشنل کمپنی لا ٹریبونل(این سی ایل ٹی) کے حالیہ اس حکم کو خارج کرنے کی گزارش کی ہے جس میں فیوچر گروپ کو اپنی اکائیوں کی تشکیل نو کے کے معاملے میں شیئر ہولڈروں اور قرض دہندگان کی میٹنگ بلانے کی رعایت دی ہے۔ یہ میٹنگ آئندہ ماہ ہونے والی ہے۔ اسے گروپ کی کمپنیوں کو ریلائنس گروپ کو فروخت کرنے کی سمت میں اگلا قدم مانا جارہا ہے۔
امیزون کی جانب سے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں سامنے نہیں آیا ہے۔ امیزون نے فیوچر کوپنس میں 49 فیصد حصہ داری خریدنے کا معاہدہ کیا تھا۔ یہ غیر مندرج کمپنی ہے اور بی ایس ای میں مندرج فیوچر ریٹیل میں حصہ دار ہے۔ اگست 2020 میں ریلائنس ریٹیل نے اعلان کیا تھا کہ اس نے فیوچر گروپ کے خردہ اور تھوک اسٹور کاروبار، گودام اور لاجسٹکس خدمات کے کاروبار کو 24,713 کروڑ روپے میں خریدنے کا معاہدہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔