’روزگار پیدا کرنا آج سب سے بڑا عالمی مسئلہ‘، نرملا سیتارمن بھی بڑھتی بے روزگاری سے فکر مند

نرملا سیتارمن نے کہا کہ ورلڈ بینک کو مستقبل کی اپنی پالیسی طے کرتے وقت اس بات پر توجہ رکھنی چاہیے کہ روزگار پیدا کرنے والے اسکل سیکٹرس کی شناخت کی جائے۔

نرملا سیتارمن / تصویر یو این آئی
نرملا سیتارمن / تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

اس وقت ہندوستان میں روزگار ایک بڑا مسئلہ نظر آ رہا ہے۔ حالانکہ پوری دنیا میں روزگار کا بحران ہے، لیکن ہندوستان کا حال کچھ زیادہ ہی خراب ہے۔ بڑھتی بے روزگاری سے اب حکومت ہند بھی پریشان نظر آ رہی ہے۔ اس کا اندازہ مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے اس بیان سے لگایا جا سکتا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ روزگار پیدا کرنا آج سب سے بڑا عالمی مسئلہ ہے۔ نرملا سیتارمن نے اس سے نمٹنے کے لیے ورلڈ بینک سے اپیل کی ہے کہ وہ روزگار پیدا کرنے والے اعلیٰ ترجیح اسکل سیکٹرس یعنی ہنر والے شعبہ کی شناخت کرے۔

نرملا سیتارمن کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک کو اس بارے میں پیش قدمی کرنی چاہیے۔ ساتھ ہی باقی ممالک کو بھی اس کے لیے تعاون کرنا چاہیے۔ مرکزی وزیر مالیات سیتارمن نے ورلڈ بینک کے ایک پینل ڈسکشن میں اپنے نظریات رکھتے ہوئے یہ بات کہی۔ انھوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کو اپنے مستقبل کی پالیسی و سمت طے کرتے وقت اس بات پر توجہ دینی چاہیے کہ دنیا مستقل معاشی چیلنجز سے نبرد آزما ہے۔ تیکنالوجی میں روزانہ نئی تبدیلیاں ہو رہی ہیں۔ ایسے میں ملازمتیں سب سے بڑا عالمی مسئلہ بن رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے اب نوجوانوں کو ملازمت کے بازار میں داخل ہوتے وقت لازمی ہنر کو دوبارہ سے متعارف کرنا پڑ رہا ہے۔


نرملا سیتارمن کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک نے قبل میں ریجنل ٹرینڈس اور روزگار معاملے پر کئی اسٹڈی کی ہیں۔ ان میں گرین جابس، آرٹیفیشیل انٹلیجنس اور بدلتی ڈیموگرافی جیسے اسباب اہم ہیں۔ ان موضوعات پر مطالعہ کیا گیا، لیکن اب نئے سیکٹرس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ وقت کا مطالبہ ہے زیادہ وسیع، ملٹی ریجن اسٹڈی کی جائے۔ اس میں اس بات پر بھی غور کیا جائے کہ ابھرتے ٹرینڈس کس طرح یکسر کام کرتے ہیں اور کس طرح ملازمت چھوٹنے یا ملازمت جنریٹ کرنے جیسے دونوں اسباب کو متاثر کرتے ہیں۔

وزیر مالیات نے اپنے خطاب میں ورلڈ بینک سے گزارش کی ہے کہ وہ ڈاٹا، اینالیسس اور نالج وَرک کی بنیاد پر ایسے اعلیٰ ترجیحی اسکل سیکٹرس کی شناخت کرنے میں ممالک کے ساتھ تعاون کرے۔ اس میں اسکل سیٹ کے مطابق روزگار اور اسے بنائے رکھنے پر توجہ مرکوز کی جائے۔ قابل ذکر ہے کہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کی سالانہ میٹنگوں میں حصہ لینے کے لیے وزیر مالیات نرملا سیتارمن ان دنوں امریکہ کی راجدھانی واشنگٹن میں ہیں۔ یہاں انھوں نے برطانیہ کی چانسلر آف ایکس چیکر ریچل ریوس کے ساتھ الگ سے دو فریقی میٹنگ بھی کی۔ دونوں لیڈران نے دو فریقی ایشوز پر بات چیت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔