بڑھتی بے روزگاری کے خلاف یوتھ کانگریس نے ملک گیر سطح پر ’ملازمت دو، نشہ نہیں‘ تحریک چلانے کا کیا اعلان
یوتھ کانگریس صدر بھانو چیب نے الزام عائد کیا کہ بیرون ممالک سے بلیک منی لانے کی جگہ مودی حکومت نے بیرون ممالک سے نشیلی اشیا لانے کا راستہ ہموار کیا ہے۔
نئی دہلی: ملک کے نوجوانوں میں بڑھتی بے روزگاری اور نشہ خوری کے خلاف انڈین یوتھ کانگریس نے ملک تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ تحریک 16 اکتوبر سے شروع ہوگی جس کا آغاز نئی دہلی کے جنتر منتر سے ہوگا۔ اس تحریک کو ملک کے ہر اسمبلی حلقہ تک لے جانے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے۔
یہ جانکاری انڈین یوتھ کانگریس کے نومنتخب صدر اودے بھانو چیب نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقد ایک پریس کانفرنس کے دوران دی۔ انھوں نے اس ملک گیر تحریک کے لیے تیار پوسٹر بھی جاری کیا جس میں ’ملازمت دو، نشہ نہیں‘ لکھا ہوا ہے۔ اس موقع پر اودے بھانو نے کہا کہ ملک کے نوجوان دوہرے مسائل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ایک طرف پورے ملک میں بے روزگاری عروج پر ہے، وہیں دوسری طرف بڑے پیمانے پر نشہ کی عادت پھیل رہی ہے۔
یوتھ کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ ’’نریندر مودی نے وعدہ کیا تھا ہر سال دو کروڑ ملازمتیں دیں گے، بیرون ممالک سے بلیک منی واپس لائیں گے۔ یہ وعدے تو پورے نہیں کیے گئے، بلکہ اس کے برعکس ملازمتوں کی جگہ نوجوانوں کو نشہ مل گیا ہے۔‘‘ انھوں نے مودی حکومت پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’بیرون ممالک سے بلیک منی ہندوستان آنے کی جگہ کثیر مقدار میں ڈرگس آئی ہے۔ یہ نشہ سماج کے لیے خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔‘‘
اودے بھانو نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں ملک کے نوجوانوں کو صرف دھوکہ ملا ہے۔ اس لیے یوتھ کانگریس کے ذریعہ ’ملازمت دو، نشہ نہیں‘ عنوان سے ملک گیر تحریک 16 اکتوبر کو نئی دہلی واقع جنتر منتر سے شروع کی جا رہی ہے۔ یہ تحریک ملک کی ہر ریاست، ضلع اور ہر اسمبلی حلقہ تک پہنچے گی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ نوجوانوں میں بیداری پیدا کرنے اور حکومت کو اس کی گہری نیند سے جگانے کے لیے یہ تحریک ضروری ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران انڈین یوتھ کانگریس صدر نے ملک کے موجودہ نفرت بھرے حالات پر بھی تبصرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں ایک جھوٹا خوف پیدا کیا جا رہا ہے کہ مذہب خطرے میں ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ ملک کے نوجوانوں کا مستقبل خطرے میں ہے، جو بے روزگاری کا سامنا کر رہے ہیں اور جن پر نشے کی عادت کا جوکھم منڈلا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔