ہندوستانی سرمایہ کاروں کو مصر نے دی خوشخبری، کاروبار کے لیے نہر سوئز میں ملے گی جگہ

جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مصر زیادہ ہندوستانی سرمایہ کاری کا استقبال کرتا ہے اور نافذ اصولوں و خاکوں کے مطابق سہولیات دینے کا وعدہ کرتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>نہر سوئز</p></div>

نہر سوئز

user

قومی آواز بیورو

ہندوستانی سرمایہ کاروں کے لیے ایک بڑی خوشخبری سامنے آ رہی ہے۔ مصر نے نہر سوئز کے خصوصی اقتصادی زون میں ہندوستانی صنعت کاروں کو زمین الاٹ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس سلسلے میں سربراہی اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے ذریعہ ایک مشترکہ بیان جاری ہوا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانی فریق تجویز کے لیے ماسٹر پلان کا انتظام کر سکتا ہے۔

واضح رہے کہ ہندوستانی سرمایہ کاروں کے لیے یہ تجویز مصر کی طرف سے پیش کی گئی ہے۔ اس تجویز میں مصر نے اپنے ملک میں دستیاب سرمایہ کاری کے مواقع کا استعمال کرنے کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاری کی صلاحیت رکھنے والی کمپنیوں کی حوصلہ افزائی کرنے کے مقصد سے ہندوستان کی تجویز کے ضمن میں یہ پیشکش رکھی ہے۔


جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مصر زیادہ ہندوستانی سرمایہ کاری کا استقبال کرتا ہے اور نافذ اصولوں و خاکوں کے مطابق سہولیات دینے کا وعدہ کرتا ہے۔ پی ایم مودی اور مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے مصر میں ہندوستانی سرمایہ کاری کی وسعت کا استقبال کیا جو فی الحال 3.15 بلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ دونوں ہی ایک دوسرے کے ممالک میں ابھرتے اقتصادی اور سرمایہ کاری کے مواقع کا پتہ لگانے کے لیے اپنے متعلقہ ممالک کے کاروباروں کو فروغ دینے پر متفق ہوئے۔ دونوں لیڈروں نے مضبوط دو فریقی اقتصادی روابط کی تعریف کی اور وبا سے پیدا چیلنجز کے باوجود 22-2021 میں 7.26 بلین ڈالر کی ریکارڈ سطح پر دو فریقی کاروبار کی موجودہ سطح پر اطمینان کا اظہار کیا۔

مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ ٹریڈ باسکیٹ میں تنوع لانے اور قدر میں اضافہ پر توجہ مرکوز کر کے دونوں ممالک کے ذریعہ آئندہ پانچ سالوں کے اندر 12 ارب ڈالر کا دو فریقی کاروبار کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کاروبار اور سرمایہ کاری پر مبنی رشتوں مٰں تنوع لانے اور اس کی توسیع کرنے کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ اس سے قبل دونوں ممالک نے مختلف میٹنگوں کے ذریعہ سے اس سمت میں آپسی خواہش کا اظہار کیا تھا اور دونوں فریقین نے پانچ سالوں کے اندر 12 بلین امریکی ڈالر کا سالانہ دو فریقی کاروبار کا ہدف مقرر کیا تھا۔ اسی عمل میں کاروبار میں تیزی لانے کے لیے دونوں فریقین دو فریقی کاروبار میں رخنہ ڈالنے والے سبھی ایشوز کو جلد حل کرنے، دونوں ممالک کے درمیان کاروبار کو فروغ دینے اور دو فریقی تنظیمی تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے لیے اہم نکات کی شناخت کرنے پر متفق ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔