پریکشا پہ چرچا کے دوران وزیر اعظم مودی کا بچوں کو پیغام ’نقل سے زندگی نہیں بن سکتی‘
وزیر اعظم نریندر مودی خصوصی پروگرام 'پریکشا پہ چرچا' 2023 کے تحت دہلی کے تالکٹورا اسٹیڈیم میں طلباء سے خطاب کیا۔ اس پروگرام میں بہت سے طلباء نے لائیو ٹیلی کاسٹ کے ذریعے حصہ لیا
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی خصوصی پروگرام 'پریکشا پہ چرچا' 2023 کے تحت دہلی کے تالکٹورا اسٹیڈیم میں طلباء سے خطاب کیا۔ اس پروگرام میں بہت سے طلباء نے لائیو ٹیلی کاسٹ کے ذریعے حصہ لیا۔ 'پریکشا پہ چرچا' اپنی نوعیت کا ایک منفرد پروگرام ہے جو ہر سال بورڈ کے امتحانات سے پہلے منعقد کیا جاتا ہے۔ سال 2018 میں پی ایم مودی نے یہ پروگرام شروع کیا، جس میں وہ ملک کے بچوں، اساتذہ اور والدین سے بات چیت کرتے ہیں۔ اس سال 38 لاکھ سے زیادہ طلباء نے اس پروگرام میں حصہ لینے کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے دوگنا ہے۔
پروگرام کے دوران وزیر اعظم مودی نے کہا کہ محنتی بچوں کو فکر ہوتی ہے کہ میں محنت کرتا ہوں اور کچھ لوگ چوری کرکے اپنا کام کروا لیتے ہیں۔ اقدار میں یہ تبدیلی معاشرے کے لیے خطرناک ہے۔ اب زندگی بدل گئی ہے، دنیا بہت بدل چکی ہے۔ آج ہر قدم پر امتحان ہے۔ زندگی تقلید سے نہیں بن سکتی۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ والدین بعض اوقات دوسروں کے سامنے اپنے بچوں کے بارے میں بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں اور پھر اپنے بچوں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹیڈیم میں بیٹھے میچ دیکھنے والے لوگ ہر گیند پر چوکے، چھکے لگاتے ہیں لیکن کھلاڑی صرف آنے والی گیند پر توجہ دیتا ہے اور اسی کے مطابق شاٹ کھیلتا ہے۔
انہوں نے کہا محنتی بچوں کو فکر ہوتی ہے کہ میں محنت کرتا ہوں اور کچھ لوگ چوری کرکے اپنا کام کروا لیتے ہیں۔ اقدار میں یہ تبدیلی معاشرے کے لیے خطرناک ہے۔ اب زندگی بدل گئی ہے، دنیا بہت بدل چکی ہے۔ آج ہر قدم پر امتحان ہے۔ زندگی تقلید سے نہیں بن سکتی۔
اقتصادی صورتحال پر وزیر اعظم نے کہا کہ اگر ہندوستان کا آج دنیا کی معاشی صورتحال سے موازنہ کیا جائے تو اسے دنیا میں امید کی کرن کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ہندوستان جسے کبھی اوسط کہا جاتا تھا آج دنیا میں چمک رہا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ پہلے فیصلہ کرنا ہوگا کہ آپ اسمارٹ ہیں یا گیجٹ اسمارٹ ہے۔ اگر گیجٹ کو زیادہ سمارٹ سمجھا جائے تو غلطی وہیں سے شروع ہوجاتی ہے۔ ہندوستان میں لوگ اسکرین پر اوسطاً 6 گھنٹے گزارتے ہیں۔ یہ تشویشناک بات ہے۔ گیجٹ ہمیں غلام بناتا ہے۔ ہمیں ہوشیار رہنا چاہیے۔ ڈیجیٹل روزہ ہفتے میں ایک بار یا چند گھنٹوں کے لیے کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔