لندن کے لیے پرواز بھرنے سے قبل ایئر انڈیا کے طیارہ میں بم کی ملی دھمکی، افواہ پھیلانے والا مشتبہ شخص گرفتار

کوچی ایئرپورٹ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کر کہا ہے کہ ’’طیارہ اے آئی 149 میں بم ہونے کی دھمکی ممبئی میں ایئر انڈیا کال سنٹر کو ملی، فلائٹ کوچی سے لندن گیٹوک جا رہی تھی۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ایئر انڈیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ایئر انڈیا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لندن کے لیے پرواز بھرنے سے عین قبل ایئر انڈیا کے ایک طیارہ میں بم ہونے کی دھمکی دی گئی، جس کے بعد افسران میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ معاملہ 25 جون کا ہے جب دھمکی آمیز فون موصول ہونے کے بعد تلاشی مہم چلائی گئی تو طیارہ میں کچھ بھی نہیں ملا۔ دھمکی بھرے اس فون کے ذریعہ افواہ پھیلانے والے مشتبہ شخص کو افسران نے کوچی ایئرپورٹ پر حراست میں بھی لے لیا ہے۔ سیکورٹی اہلکاروں نے فلائٹ کی تلاشی لی، لیکن انھیں فلائٹ میں کچھ بھی نہیں ملا۔

کوچی ایئرپورٹ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کر کہا کہ ’’طیارہ اے آئی 149 میں بم ہونے کی دھمکی ممبئی میں ایئر انڈیا کال سنٹر کو ملی۔ فلائٹ کوچی سے لندن گیٹوک جا رہی تھی۔ کوچی ایئرپورٹ اور ایئر انڈیا کو الرٹ کیا گیا۔ اس کی جانچ کے لیے فوراً ’بم تھریٹ ایسسمنٹ کمیٹی‘ کی تشکیل کی گئی۔‘‘ ایئرپورٹ سیکورٹی گروپ، ایئرلائن سیکورٹی ملازمین اور اِنلائن بیگیج اسکریننگ سسٹم کے ذریعہ اس پورے معاملے میں جانچ کی گئی۔ طیارہ کو ایک الگ پارکنگ والی جگہ پر لے جا کر تلاشی لی گئی۔


بتایا جاتا ہے کہ چیک اِن کا عمل صبح 10.30 بجے ختم ہو گیا تھا اور طیارہ اپنے مقررہ وقت 11.50 بجے پرواز بھرنے کے لیے تیار تھا۔ فون کے ذریعہ جب بم کی دھمکی ملی تو فوراً جانچ ٹیم نے پورے طیارہ کی تلاشی لی، لیکن کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔ اس درمیان فون کے ذریعہ دھمکی دینے والے شخص کو پکڑنے کی کوشش بھی شروع ہو گئی۔ جلد ہی فون کرنے والے کی شناخت کی گئی۔ دھمکی آمیز یہ فون مبینہ طور پر 29 سالہ ایک شخص نے کی تھی جو کہ ملپورم ضلع کا باشندہ ہے۔ جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس میں بتایا گیا ہے کہ مشتبہ شخص اپنی بیوی اور بچے کے ساتھ کوچی ایئرپورٹ کے روانگی ڈپارٹمنٹ میں چیک اِن کر رہا تھا تبھی سیکورٹی اہلکاروں نے اسے پکڑ لیا۔ معاملے کی جانچ کے لیے اسے فوراً پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔