کووڈ-19 ویکسین معاملے میں’فائزر‘ اور اس کی پارٹنر کمپنی کے خلاف مقدمہ درج
ماڈرنا کا الزام ہے کہ فائزر اور اس کی جرمن پارٹنر کمپنی بایو اینٹک نے بغیر اجازت کے ایم آر این اے تکنیک کی نقل کی، جسے ماڈرنا نے 2010 اور 2016 کے درمیان پیٹنٹ کرایا تھا۔
امریکی فارماسیوٹیکل اور بایوٹیکنالوجی کمپنی ’ماڈرنا‘ نے ’فائزر‘ اور اس کے جرمن پارٹنر بایواینٹک کے خلاف یونائٹیڈ اسٹیٹس ڈسٹرکٹ کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ ماڈرنا نے کووڈ-19 ویکسین کے ڈیولپمنٹ میں پیٹنٹ خلاف ورزی کے لیے ان کمپنیوں سے نقصانات کے ازالہ کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : وداعی تقریر میں جذباتی ہوئے چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا
واضح رہے کہ ماڈرنا نے فائزر اور بایواینٹک پر ایم آر این اے تکنیک کی نقل کرنے کا الزام عائد کیا ہے، جو ماڈرنا نے کووڈ وبا سے سالوں پہلے تیار کی تھی۔ ماڈرنا کا الزام ہے کہ فائزر اور اس کی جرمن پارٹنر کمپنی بایو اینٹک نے بغیر اجازت کے ایم آر این اے تکنیک کی نقل کی، جسے ماڈرنا نے 2010 اور 2016 کے درمیان پیٹنٹ کرایا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ پیٹنٹ کسی کمپنی کو اس کے خصوصی پروڈکٹ کے لیے خصوصی قانونی اختیارات دیتے ہیں۔
ماڈرنا کا کہنا ہے کہ وہ میساچوئٹس میں یو ایس ڈسٹرکٹ کورٹ اور جرمنی میں ڈسیلڈورف کےمقامی کورٹ میں فائزر اور بایواینٹک کے خلاف کووڈ-19 ویکسن تیار کرنے کی ان کی ایم آر این اے تکنیک کی نقل کرنے کے لیے دائر مقدمے میں غیر معین کردہ مالیاتی خسارہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ماڈرنا کے چیف ایگزیکٹیو اسٹیفن بینسل نے بیان میں کہا کہ ’’ہم ان مقدمات کو ایم آر این اے ٹیکنالوجی اسٹیج کی سیکورٹی کے لیے داخل کر رہے ہیں۔ کمپنی کے ذریعہ اس تکنیک کو بنانے میں اربوں ڈالر کا سرمایہ لگایا گیا ہے اور کووڈ-19 وبا سے پہلے کی دہائی کے دوران پیٹنٹ کرایا گیا تھا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔