پیگاسس معاملہ: یوتھ کانگریس نے پی ایم مودی کو بتایا ’جگّا جاسوس‘، دہلی کی سڑکوں پر کیا مظاہرہ
یوتھ کانگریس کا کہنا ہے کہ آئین اور قانون دونوں کا قتل مودی حکومت کے ذریعہ کیا جا رہا ہے، جمہوریت کو پاؤں تلے روندا جا رہا ہے، ملک کے شہریوں کے بنیادی حقوق کو دبایا جا رہا ہے۔
جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس کو لے کر ایک غیر ملکی میڈیا کے تازہ انکشاف کے بعد ہندوستان میں سیاسی پارہ بڑھ گیا ہے۔ کانگریس نے ایک بار پھر مرکز کی مودی حکومت پر حملہ شروع کر دیا ہے۔ اسی درمیان انڈین یوتھ کانگریس نے آج دہلی کی سڑکوں پر اتر کر مودی حکومت کے خلاف زوردار مظاہرہ کیا۔
پیگاسس جاسوسی سافٹ ویئر معاملے پر انکشاف کے بعد مرکزی حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرنے کے لیے پہنچے یوتھ کانگریس کارکنان کو دہلی پولیس نے بیریکیڈنگ کر روکنے کی کوشش کی، وہیں جب کارکنان نے مانے تو پولیس نے طاقت کا استعمال کر انھیں حراست میں لے لیا۔ اس دوران پولیس نے جبراً کھنچ کھینچ کر یوتھ کانگریس سربراہ سمیت کارکنان کو حراست میں لیا۔
اس دوران انڈین یوتھ کانگریس کے قومی سربراہ شرینواس بی وی نے کہا کہ جب بے روزگار نوجوان ملازمتوں کے لیے در در کی ٹھوکریں اور لاٹھیاں کھا رہے تھے، تب ہندوستان کے وزیر اعظم پیگاسس خریدنے اور جاسوسی کرنے میں مصروف تھے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی جی نے جولائی 2021 میں حکومت سے دو سوال پوچھے تھے جن کے جواب وزیر اعظم نے تو نہیں دیے لیکن نیویارک کی رپورٹ سے ملے۔ کیا ہندوستان کی حکومت نے پیگاسس ہتھیار خریدا؟ کیا اس ہتھیار کا استعمال اپنے لوگوں پر کیا؟ اب جواب بالکل صاف ہے۔
انھوں نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ جلد سے جلد جے پی سی کے ذریعہ اور سپریم کورٹ کی نگرانی کے تحت اس جاسوسی واقعہ کی جانچ ہونی چاہیے۔ یوتھ کانگریس کے مطابق پیگاسس سافٹ ویئر کے ذریعہ اپوزیشن کے لیڈروں، ججوں، میڈیا کے ساتھیوں اور دیگر شہریوں پر جاسوسی اور بلیک میلنگ کی گئی جو کی انتہائی سنگین موضوع ہے اور جس کے اب ثبوت بھی سامنے آ گئے ہیں۔
یوتھ کانگریس کارکنان نے میڈیا کے سامنے اپنی رائے رکھتے ہوئے کہا کہ آئین اور قانون، دونوں کا قتل مودی حکومت کے ذریعہ کا جا رہا ہے۔ جمہوریت کو پاؤں تلے روندا جا رہا ہے۔ ملک کے شہریوں کے بنیادی حقوق کو دبایا جا رہا ہے۔ مودی حکومت نے ملک سے غداری کی ہے، قومی سیکورٹی سے کھلواڑ کیا ہے۔
اس درمیان یوتھ کانگریس کارکنان نے بی جے پی کو اپنا نام بدل کر ’بھارتیہ جاسوس پارٹی‘ رکھنے کا مشورہ بھی دیا۔ انھوں نے کہا کہ این ایس او کے مطابق پیگاسس کا استعمال حکومتوں کے ذریعہ شورش پسندی سے لڑنے ک لیے کیا جاتا ہے جب کہ حقیقت میں مودی جی کے مخالفین کے خلاف پیگاسس کا استعمال کیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔