پیگاسس پر نئے انکشاف کے بعد کانگریس نے مودی حکومت پر لگایا جمہوریت کو یرغمال بنانے کا الزام
رندیپ سرجے والا نے کہا کہ یہ اب پوری طرح واضح ہو چکا ہے کہ حکومت نے ملک کی پارلیمنٹ سے جھوٹ بولا تھا، حکومت کے ذریعہ ملک کے لوگوں کو ٹھگا گیا تھا اور شہریوں سے غلط بیانی کی گئی تھی۔
کانگریس نے جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس پر آئی ایک نئی رپورٹ کے حوالے سے مرکز کی مودی حکومت پر ہندوستانی جمہوریت کو ہائیجیک کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ کام ملک سے غداری ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے ہفتہ کو مرکز میں برسراقتدار مودی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر حیران کرنے والی رپورٹ سامنے آئی ہے جس کے مطابق مرکزی حکومت اپنے ہی ملک کے لوگوں کے خلاف جاسوسی کر رہی ہے اور عوام کی کمائی کے پیسے کو جاسوسی کرنے کے لیے خرچ کیا جا رہا ہے۔ پیگاسس ڈیل کے انکشاف پر کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا اور ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت نے جمہوریت کو یرغمال بنا لیا ہے جس کے لیے خود وزیر اعظم نریندر مودی ذمہ داری ہیں۔
رندیپ سرجے والا نے کہا کہ یہ اب واضح ہو چکا ہے کہ حکومت نے ملک کی پارلیمنٹ سے جھوٹ بولا تھا۔ حکومت کے ذریعہ ملک کے لوگوں کو ٹھگا گیا تھا اور شہریوں سے غلط بیانی کی گئی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ہم ایوان میں ذمہ داری طے کریں گے۔ ساتھ ہی معاملے میں سپریم کورٹ سے نوٹس لینے اور سزا کی کارروائی شروع کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔
سرجے والا نے کہا کہ کانگریس پارٹی پہلے سے ہی کہتی آ رہی ہے کہ مودی حکومت اسرائیلی نگرانی اسپائی ویئر پیگاسس سے غیر قانونی اور غیر آئینی جاسوسی ریکٹ کی سربراہی کر رہی ہے۔ اس میں وزیر اعظم مودی خود شامل ہیں۔ یہ ’جمہوریت کو ہائیجیک‘ کرنا اور ’ملک سے غداری‘ کا عمل ہے۔ سرجے والا نے یہ بھی کہا کہ یہ پیگاسس اسپائی ویئر نہ صرف وہاٹس ایپ اور فون کی سیکورٹی کو بریک کرتا ہے بلکہ فون کے آس پاس کی سبھی سرگرمیوں کو پکڑنے کے لیے سیل فون کیمرہ اور مائیکروفون تک بھی پہنچنے میں اہل ہے۔ اس کے علاوہ فون کی سبھی سیکورٹی فیچرس کو ہیک کر سکتا ہے۔ فون کے پاسورڈ، کانٹیکٹ لسٹ، ٹیکسٹ میسج اور لائیو وائس کال کو سننے اور بھیجے گئے پیغام کو پکڑنے میں بھی اہل ہے۔ انھوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگوں کو جھوٹے الزام میں پھنسانے کے لیے نقلی ڈاٹا کو بھی سیل فون میں پلانٹ کر سکتا ہے۔
سرجے والا نے الزام عائد کیا کہ مودی حکومت نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور ان کے اسٹاف، سابق وزیر اعظم دیوگوڑا، سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا اور کماراسوامی، بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے سندھیا، بی جے پی لیڈر اور کابینہ وزیر پرہلاد سنگھ پٹیل، ان کی بیوی اور ملازمین، موجودہ آئی ٹی وزیر اشونی ویشنو اور ان کی بیوی، مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی، ان کے اسٹاف پروین توگڑیا، ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھشیک بنرجی و دیگر کئی لیڈروں کی جاسوسی کرنے کے لیے پیگاسس اسپائی ویئر کا استعمال کیا گیا۔
کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ کے جج، انتخابی کمیشن، سی بی آئی ڈائریکٹر رہے آلوک ورما اور ان کی بیوی اور کنبہ، بی ایس ایف کے سربراہ کے کے شرما، بی ایس آئی آئی جی جگدیش میتھانی، را افسر جتیندر کمار اوجھا اور ان کی بیوی، ہندوستانی فوج کے افسر کرنل مکل دیو اور کرنل امت کمار پر بھی پیگاسس کے ذریعہ سے نظر رکھی گئی۔ کانگریس لیڈر نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت اور پیگاسس اسپائی ویئر کی ٹارگیٹ لسٹ میں وکیل، سماجی کارکن اور صحافی بھی شامل تھے۔
سرجے والا نے کہا کہ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ حکومت ہند نے سال 2017 میں اسرائیل کی ’این ایس او‘ گروپ سے جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس خریدا تھا۔ اس رپورٹ کے مطابق اس سافٹ ویئر کو پانچ سال پہلے کی گئی 2 بلین ڈالر کی ڈیفنس ڈیل میں خریدا گیا تھا۔ اسی ڈیفنس ڈیل میں ہندوستان نے ایک میزائل سسٹم اور کچھ اسلحے بھی خریدے تھے۔ اس میں پیگاسس اور میزائل سسٹم بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ ابھی تک نہ تو حکومت ہند نے یہ اعتراف کیا ہے کہ اس نے پیگاسس سافٹ ویئر اسرائیل سے خریدا ہے، اور نہ ہی اسرائیلی حکومت نے مانا ہے کہ اس نے ہندوستان کو یہ جاسوسی سسٹم فروخت کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 29 Jan 2022, 7:11 PM