بھرتیوں میں شفافیت کے یوگی حکومت کے دعووں کی کھلی پول، منا بھائی کے انداز میں جیل میں بند نوجوان پولیس افسر بن گیا

جیل میں رہتے ہوئے نوجوان نے نہ صرف تحریری امتحان پاس کیا بلکہ جسمانی اور طبی ٹیسٹ بھی پاس کیے، یہ سب معجزہ ایک جعلی امتحان دینے والے نوجوان کے ذریعے ہوا جس نے منا بھائی کے اندازمیں تمام امتحانات دیئے۔

یوگی آدتیہ ناتھ، تصویر یو این آئی
یوگی آدتیہ ناتھ، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش میں سرکاری ملازمتوں میں ریاست کے نوجوانوں کی شفاف بھرتی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے دعوے اس وقت کھل کر سامنے آئے گئے جب ایک جیل میں بند نوجوان کو پولیس میں سب انسپکٹر کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ جیل میں رہتے ہوئے اس نوجوان نے نہ صرف تحریری امتحان پاس کیا بلکہ جسمانی اور طبی ٹیسٹ بھی پاس کیا۔ اور یہ سب معجزہ ایک جعلی امتحان دینے والے نوجوان کے ذریعے ہوا جس نے اس نوجوان کی جگہ منا بھائی کے انداز میں تمام امتحانات دیئے۔

اس معاملے کا انکشاف ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں ہوا اور جلد ہی یہ خبر وائرل ہو گئی۔ شفافیت کے تمام دعوؤں کو منہدم ہوتے دیکھ کر یوپی پولیس بھرتی بورڈ نے معاملے کی جلد بازی میں تحقیقات کے احکامات جاری کر دیئے اور اس نوجوان کا نام سلیکشن لسٹ سے نکال دیا گیا۔ بورڈ کے چیئرمین راجکمار وشوکرما نے کہا کہ بورڈ کو اس نوجوان کی گرفتاری کے بارے میں علم نہیں تھا، اسی وجہ سے اس کا نام سلیکشن لسٹ میں آیا۔ لیکن ارجن نامی یہ نوجوان تحریری اور دیگر امتحانات میں کیسے پاس ہوا، اس کا جواب ان کے پاس نہیں ہے۔


پورا معاملہ اس طرح ہے، بلیا کے رہائشی ارجن (ایس سی) نے 2021 میں سب انسپکٹر امتحان کے لیے درخواست دی تھی اور تحریری امتحان پاس کیا۔ جب بھرتی کا عمل شروع ہوا تو وہ جیل میں تھا۔ اسے دھوکہ دہی کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ جیل میں رہتے ہوئے ارجن نے کانپور کے رہنے والے راہل نامی نوجوان سے 7 لاکھ میں سودا کیا۔ راہل نے بہار کے نالندہ کے رہنے والے شیشوپال نامی شخص کو اس کام پر رکھا کہ وہ ارجن کی جگہ امتحان دے گا۔

یہ امتحان 16 نومبر 2021 کو کاسمو فاؤنڈیشن، جانکی پورم ایکسٹینشن، لکھنؤ میں منعقد ہوا تھا۔ شیشوپال نے ارجن کی جگہ امتحان دیا اور پاس ہو گیا۔ اس کے بعد ارجن کو دستاویزات کی جانچ کے لیے 5 مئی کو پریاگ راج پولس لائنز بلایا گیا۔ یہاں بھی شیشوپالا گیا اور تمام دستاویزات چیک کرنے کے لیے ارجن کا روپ دھارا۔ اس کے بعد ارجن کو کانپور میں پی اے سی کی 37ویں بٹالین میں 19 مئی کو جسمانی ٹیسٹ کے لیے بلایا گیا۔ شیشوپال بھی یہاں پہنچا اور اس امتحان میں بھی کامیاب ہوگیا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ ارجن کے بجائے شیشوپال ہر جگہ گیا، لیکن اس دوران ہر معاملے میں بے قاعدگیوں کی جانچ کرنے والی کسی بھی ایجنسی نے اس پر شک نہیں کیا۔


بھرتی بورڈ نے 12 جون کو سلیکشن لسٹ جاری کی تھی، جس میں ارجن کا نام بھی شیڈول کاسٹ کوٹہ سے شامل تھا اور اسے سب انسپکٹر کا عہدہ دیا گیا تھا۔ جب ارجن کو ٹریننگ کے لیے بلایا گیا تو پتہ چلا کہ وہ کانپور جیل میں بند ہے۔ اس کے بعد ہی یہ معاملہ سامنے آیا اور اس کا نام سلیکٹ لسٹ سے نکال دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔