ریسیڈنس پرمٹ رینیو نہیں ہونے سے پریشان تسلیمہ نسرین نے کہا 'جلد نہیں ملا تو مرجاؤں گی'

2011 سے مسلسل ہندوستان میں قیام پذیر بنگلہ دیش کی متنازعہ مصنفہ تسلیمہ نسرین کا ریسیڈنس  پرمٹ 27 جولائی کو ہی ختم ہو گیا ہے لیکن ابھی تک حکومت ہند نے اسے رینیو نہیں کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بنگلہ دیش کی جلاوطن متنازعہ مصنفہ تسلیمہ نسرین ان دنوں کافی پریشانی میں مبتلا ہیں۔ ان کی پریشانی کی وجہ ہے ریسیڈنس پرمٹ ہے۔ 2011 سے مسلسل ہندوستان میں قیام پذیر تسلیمہ کا ریسیڈنس  پرمٹ 27 جولائی کو ہی ختم ہو گیا ہے لیکن اب تک رینیو نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان میں رہنا انہیں کافی اچھا لگتا ہے لیکن ڈیڑھ مہینے سے ان کا ریسیڈنس پرمٹ ابھی تک حکومت ہند نے رینیو نہیں کیا ہے۔

'آج تک' سے خصوصی بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ اس مسئلے پر انہیں حکومت ہند سے کوئی جواب نہیں مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ کس سے بات چیت کرنی ہوگی۔ وزارت داخلہ میں کون اسے لے کر مجھ سے رابطہ کرے گا۔ میری کسی سے بات چیت نہیں ہوتی۔ میں اپنا آن لائن اسٹیٹس چیک کرتی رہتی ہوں لیکن ابھی تک کوئی کنفرمیشن نہیں ملا ہے۔ ابھی بھی ویب سائٹ اسٹیٹس پر اپڈیٹنگ ہی دکھائی دے رہا ہے۔ اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا تھا۔ رد ہونے سے پہلے ہی ہر بار پرمٹ مل جاتا تھا۔


ایک سوال پر کہ کیا بنگلہ دیش کے موجودہ حالات پرمٹ ایکسٹینشن میں رکاوٹ بن رہے ہیں؟ اس پر تسلیمہ نسرین نے کہا کہ "میرا بنگلہ دیش اور وہاں کی سیاست میں کوئی عمل دخل نہیں ہے، میں تو پہلے سے ہی ہندوستان میں رہ رہی ہوں۔ میں یہاں سوئڈش شہری کے طور پر رہتی ہوں اور بنگلہ دیش کے موجودہ تنازعہ سے پہلے ہی میرا پرمٹ رد ہو گیا تھا۔ 2017 میں بھی دقت ہوئی تھی پر اس وقت تکنیکی مسئلہ تھا۔" انہوں نے آگے مزید کہا "لوگ سوچتے ہیں کہ حکومت، رہنماؤں کے ساتھ میری جان پہچان ہے لیکن ایسا نہیں ہے، کیونکہ مجھے اگر پرمٹ نہیں ملا تو میں پوری طرح سے مر ہی جاؤں گی، اب میری کہیں جانے کی حالت نہیں۔"

غور طلب رہے کہ پہلی مرتبہ بنگلہ دیش میں تسلیمہ نسرین کو 1990 میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس کے بعد 1994 میں انہیں زبردست مخالفت کی وجہ سے ہائیڈنگ میں جانا پڑا اور آخر میں ملک چھوڑنا پڑا تب سے تسلیمہ نسرین جلاوطن ہیں۔ حالانکہ 1998 میں کچھ دنوں کے لیے وہ بنگلہ دیش گئیں تھیں لیکن اس وقت کی شیخ حسینہ حکومت کے دوران انہیں پھر بنگلہ دیش چھوڑنا پڑا تھا۔ واضح ہو کہ متنازعہ مصنفہ بنگلہ دیش سے جلاوطن کئے جانے کے بعد طویل عرصے تک یورپ میں رہیں، پھر انہوں نے ہندوستان میں رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔ پہلے انہیں کچھ دنوں کے لیے ہی پرمٹ ملتا تھا لیکن 2011 کے بعد وہ مسلسل دہلی مں رہ رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔