پیگاسس پر 4.8 کروڑ ڈالر کا خرچ کس کی جیب سے ہوا؟ شیو سینا لیڈر سنجے راؤت کا سوال

سنجے راؤت نے سامنا میں لکھا کہ صرف 2019 میں پیگاسس کے ذریعے 50 فون کی جاسوسی کرنے پر 80 لاکھ ڈالر روپے خرچ ہوئے۔ اس حساب سے 300 فون کی جاسوسی پر 4.8 کروڑ ڈالر روپے خرچ ہو گئے۔

شیو سینا لیڈر سنجے راؤت / IANS
شیو سینا لیڈر سنجے راؤت / IANS
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: شیو سینا لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے راؤت نے پیگاسس جاسوسی معاملہ میں ایک مرتبہ پھر بی جے پی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے اس کی فنڈنگ کی جانچ کرانے کا مطالبہ کیا۔ خیال رہے کہ مرکزی حکومت پر الزام عائد ہو رہا ہے کہ اس نے اسرائیلی سافٹ ویئر پیگاسس کی مدد سے ملک کے 300 سے زیادہ سیاسی لیڈران، صحافیوں اور وزرا کے فون ٹیپ کیے۔

شیو سینا کے ترجمان ’سامنا‘ میں شائع ہونے والے مضمون میں سنجے راؤت نے لکھا کہ صرف 2019 میں پیگاسس کے ذریعے 50 فون کی جاسوسی کرنے پر 80 لاکھ ڈالر روپے خرچ ہوئے۔ اس حساب سے 300 فون کی جاسوسی پر 4.8 کروڑ ڈالر روپے خرچ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اعداد و شمار تو صرف 2019 کے ہیں۔ 2020 اور 2021 میں اس سے بھی زیادہ رقم خرچ ہوئی ہوگی۔ سنجے راؤت نے سوال اٹھایا کہ یہ رقم کس کی جیب سے خرچ ہوئی! اس معاملہ کی جانچ کے بعد ہی اس کا انکشاف ہو سکے گا۔


سنجے راؤت کے مطابق 38 ہندوستانی صحافیوں کے فون ہیک کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کے تقریباً 180 صحافیوں کے فون کی جاسوسی کی گئی۔ اس کے بعد خبر آئی کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، سابق الیکشن کمشنر اشوک لواسا اور موجود مرکزی وزیر اشونی ویشنو بھی پیگاسس کے نشانہ پر تھے۔

سنجے راؤت نے اپنے مضمون میں لکھا کہ فہرست میں 100 ایسے صحافیوں کے نام شامل ہیں جو بی جے پی کی کرتوتوں کا پردہ فاش کر رہے ہیں۔ ایک صحافی کا تعلق جھارکھنڈ سے ہے جنہوں نے وہاں کے قبائلی افراد کو فرضی انکاؤنٹر کے دوران ہلاک کرنے کے معاملہ کو بے نقاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیگاسس کے ذریعے جاسوسی کرانے کا معاملہ ہیروشیما میں جوہری بم گرائے جانے سے کم خطرناک نہیں ہے، وہاں پر تو لوگ مارے گئے تھے یہاں لوگوں کی آزادی کو قتل کیا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔