’آروگیہ سیتو‘ ایپ کو کس نے بنایا! آر ٹی آئی ادارہ نے وزارت سمیت کئی کو بھیجا نوٹس
نوٹس میں اس بات کی وضاحت طلب کی گئی ہے کہ انہوں نے کروڑوں لوگوں کے ذریعے استعمال کیے جانے والے ’کانٹیکٹ ٹریسنگ‘ (رابطہ شناس) ایپ کے تعلق سے آر ٹی آئی درخواست کنندہ کو واضح جواب کیوں نہیں دیا۔
نئی دہلی: حق اطلاعات (آر ٹی آئی) سے منسلک ادارہ مرکزی اطلاعاتی کمیشن نے منگل کے روز نیشنل انفارمیٹکس سینٹر (این آئی سی) سے جواب طلب کیا ہے کہ جب آروگیہ سیتو ایپ کی ویب سائٹ پر اس کا نام ہے تو پھر اس کے پاس ایپ ڈیولپمنٹ کے تعلق سے کوئی تفصیل کیوں نہیں ہے؟ کمیشن نے اس تعلق سے چیف پبلک انفارمیشن افسران (سی آئی پی اوز) سمیت نیشنل ای گورننس ڈویزن، وزارت برائے الیکٹرانکلس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور این آئی سی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ویڈیو ڈِسکشن: تیجسوی بنے ہیرو، نتیش ہوئے زیرو
نوٹس میں اس بات کی وضاحت طلب کی گئی ہے کہ انہوں نے کروڑوں لوگوں کے ذریعے استعمال کیے جانے والی ’کانٹیکٹ ٹریسنگ‘ (رابطہ شناس) ایپ کے تعلق سے آر ٹی آئی درخواست کنندہ کو واضح جواب کیوں نہیں دیا۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے درمیان کانٹیکٹ ٹریسنگ کے حوالہ سے استعمال کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے آروگیہ سیتو ایپ کی خوب تشہیر کی گئی تھی۔ آروگیہ سیتو ایپ کی ویب سائٹ کے مطابق اسے این آئی سی اور آئی ٹی کی وزارت کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے، تاہم اس ایپ کے حوالہ سے ڈالی گئی ایک آر ٹی آئی کی درخواست پر ان دونوں محکموں نے کہا ہے کہ اس کے پاس یہ معلومات دستیاب نہیں ہیں کہ اس ایپ کو کس نے ڈیولپ کیا ہے۔
اب اطلاعاتی ادارے (افارمیشن کمیشن) نے حکومت کے غیر واضح جواب پر نوٹس بھیجا ہے۔ کمیشن نے کہا ہے کہ افسران کی طرف سے اطلاع دینے سے انکار کیے جانے کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ سماجی کارکن سوراو داس نے انفارمیشن کمیشن کو شکایت کی تھی کہ بہت سی وزارتیں ایپ کے ڈیولپمنٹ کے حوالے سے واضح معلومات دینے سے قاصر رہی ہیں۔ انفارمیشن کمیشن نے تمام متعلقہ یونٹوں کو شوکاز نوٹس جاری کیا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ معلومات دینے میں رکاوٹ پیدا کرنے اور آر ٹی آئی کی درخواست پر گول مول جواب دینے پر کیوں نہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے؟
داس نے ایپ کی ابتدائی تجویز، اس کو موصول ہونے والی منظوری کی تفصیلات، اس کام میں شامل کمپنیوں، افراد اور سرکاری محکموں کے حوالہ سے معلومات طلب کی تھیں۔ انہوں نے ایپ کے ڈیولپمنٹ میں شامل لوگوں کے درمیان انفارمیشن ایکسچینج کی کاپیاں بھی طلب کی تھیں۔ تاہم ان کی درخواست دو ماہ تک مختلف سرکاری محکموں میں چکر لگاتی رہی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق این آئی سی نے بار بار کہا ہے کہ آروگیہ سیتو ایپ کی تخلیق سے متعلق پوری فائل اس کے پاس موجود نہیں ہے۔ جبکہ آئی ٹی کی وزارت نے اس آر ٹی آئی کی درخواست کو نیشنل ای-گورننس ڈویژن کو بھیج دیا، جس میں کہا گیا کہ جو معلومات طلب کی گئی ہیں وہ ان کے محکمہ سے منسلک نہیں ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔