کون ہیں ریٹائرمنٹ سے چند گھنٹے پہلے گیانواپی کے تہہ خانہ میں پوجا کا فیصلہ سنانے والے ضلع جج وشویش!
ضلع جج ڈاکٹر اجئے کمار وشویش کی وارانسی میں تعیناتی 31 اگست 2021 کو ہوئی تھی، 31 جنوری 2024 یعنی آج ریٹائرمنٹ سے قبل انھوں نے گیانواپی کے ویاس جی تہہ خانہ میں پوجا کی اجازت دے دی۔
وارانسی کے گیانواپی کیس میں سماعت کر رہے ضلع جج ڈاکٹر اجئے کرشن وشویش نے اپنے ریٹائرمنٹ کے دن ایک بڑا فیصلہ سنا دیا۔ گیانواپی کے ویاس جی تہہ خانہ میں پوجا پاٹھ کی اجازت کو لے کر ضلع جج کی عدالت میں 2016 میں عرضی داخل کی گئی تھی۔ اسی عرضی پر ضلع جج ڈاکٹر اجئے کرشن وشویش کی عدالت میں 30 جنوری کو اس کیس میں دونوں فریقین کی بحث پوری ہو گئی تھی۔ 31 جنوری کو ضلع جج ڈاکٹر اجئے کرشن وشویش نے ہندو فریق کو ویاس جی کے تہہ خانہ میں پوجا پاٹھ کرنے کی اجازت ہندو فریق کو دے دی۔ آئیے جانتے ہیں کہ آخر ڈاکٹر اجئے کرشن وشویش کون ہیں اور یہاں تک کا ان کا اب تک کا سفر کیسا رہا۔
وارانسی کے ضلع جج ڈاکٹر اجئے کمار وشویش اتراکھنڈ کے ہریدوار کے رہنے والے ہیں۔ ان کی پیدائش 1964 میں ہریدوار میں ہوئی تھی۔ ڈاکٹر اجئے کمار نے سائنس سے گریجویشن کرنے کے بعد لاء کی پڑھائی کی۔ انھوں نے 1984 میں ایل ایل بی اور 1986 میں ایل ایل ایم کیا۔ ڈاکٹر اجئے کمار وشویش نے 1990 میں اتراکھنڈ کے کوٹ دوار کے منصف کورٹ سے اپنے کیریر کی شروعات کی تھی۔ وارانسی کا ضلع جج بننے سے پہلے ڈاکٹر اجئے کمار وشویش بلند شہر کے ضلع جج رہ چکے ہیں۔ یہی نہیں سہارنپور اور پریاگ راج میں بھی بطور ضلع جج اپنی ذمہ داری نبھائی ہے۔ ضلع جج بننے سے پہلے ڈاکٹر اجئے نے ریاست کے کئی اضلاع میں عدالتی عہدوں پر رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ وارانسی میں جب سے انھوں نے گیانواپی کیس کی سماعت شروع کی، تبھی سے وہ سرخیوں میں آ گئے۔
ضلع جج ڈاکٹر اجئے کمار وشویش کی وارانسی میں تعیناتی 21 اگست 2021 کو ہوئی تھی۔ 31 جنوری 2024 یعنی آج ان کا ریٹائرمنٹ ہے۔ گزشتہ دو سالوں میں ڈاکٹر اجئے کمار وشویش نے گیانواپی کیس میں کئی بڑے فیصلے سنائے ہیں۔ مثلاً اے ایس آئی سروے، آرڈر سیون رول الیون کا فیصلہ، یعنی شرنگار گوری معاملہ کے جواز پر فیصلہ، ویاس جی کے تہہ خانہ کو ضلع مجسٹریٹ وارانسی کو سونپنے کا فیصلہ، اے ایس آئی سروے کی رپورٹ فریقین کو سونپنے کا حکم دینا اور اب ویاس جی کے تہہ خانہ میں ہندو فریق کو پوجا پاٹھ کا حق دینے کا تاریخی فیصلہ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔