مظفرنگر فسادات کا جہاں جہاں اثر تھا وہاں ہم نے بی جے پی کو شکست دی: جینت چودھری
جینت چودھری نے کہا کہ سنگیت سوم، اومیش ملک، سریش رانا سب انتخاب ہار گئے ہیں۔ انتخابات میں 80 بمقابلہ 20 نہیں ہوا۔ ہمارا خیال ہے کہ ہم اپنی بات عوام تک نہیں پہنچا پائے۔
لکھنؤ: یوپی انتخابات میں بی جے پی کی فتح کے بعد مختلف بیانات دیئے جا رہے ہیں اور لیڈران اپنے اپنے طریقہ سے وضاحت پیش کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، آر ایل ڈی (راشٹریہ لوک دل) کے سربراہ جینت چوھری نے کہا ہے کہ مظفرنگر فسادات کا جن علاقوں میں اثر تھا وہاں ہم نے بی جے پی کو شکست دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یوکرین کے غیر مسلح ہونے تک جنگ جاری رکھیں گے: پوتن
این ڈی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں جینت چودھری نے کہا کہ مظفرنگر، شاملی اور میرٹھ میں ہم نے بی جے پی کو ہرایا ہے۔ جینت چودھری نے کہا کہ بی جے پی کے لیڈران کیرانہ میں نقل مکانی کا مسئلہ لے کر آئے اس کے باجود ووٹروں نے اتحاد کے امیدواروں کو پسند کیا۔
جینت چودھری نے مزید کہا کہ سنگیت سوم، اومیش ملک، سریش رانا سب انتخاب ہار گئے ہیں۔ انتخابات میں 80 بمقابلہ 20 نہیں ہوا۔ ہمارا خیال ہے کہ ہم اپنی بات عوام تک نہیں پہنچا پائے۔ کسان تحریک کا بھی اثر نظر آیا۔ بہت سی سیٹوں پر ہم 500 سے بھی کم ووٹوں سے ہار گئے، لیکن ہم برج اور غازی آباد کی پوری بیلٹ ہار گئے۔
یہ بھی پڑھیں : ہولی کے پیش نظر لکھنؤ میں جمعہ کی نماز کا وقت تبدیل
جینت چودھری کا کہنا تھا ’’بی ایس پی کا انتخابات نہیں لڑ پانا بھی ہار کی وجہ رہی۔ ہم نے ان انتخابات میں بہت کچھ سیکھا ہے۔ میں آپ سے کہہ رہا ہوں کہ لوک سبھا انتخابات بھی میں اور اکھلیش جی ساتھ لڑیں گے۔ لوگ بی جے پی سے ناراض تھے پر اس نے خلاف ووٹ نہیں دیا۔ ہم حزب اختلاف میں رہ کر لوگوں کے مسائل اٹھائیں گے۔ ہم بی جے پی کو 80 بمقابلہ 20 نہیں کرنے دیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔