مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں بتائی ’ایم ایس پی‘ پر کمیٹی نہ بنائے جانے کی وجہ

نریندر تومر نے راجیہ سبھا میں کہا کہ حکومت ایم ایس پی سے متعلق ایک کمیٹی بنانے کے لیے پرعزم ہے اور انتخابی کمیشن نے پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخاب کا عمل ختم ہونے کے بعد کمیٹی تشکیل دینے کو کہا ہے۔

نریندر تومر / یو این آئی
نریندر تومر / یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

کسانوں کی مودی حکومت سے ناراضگی دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ کسان سنیوکت مورچہ نے بی جے پی کے خلاف ’مشن یوپی‘ کا آغاز کر دیا ہے اور بی جے پی کو سبق سکھانے کے لیے عوام میں مہم شروع کر دی ہے۔ ان کی ناراضگی سب سے زیادہ ایم ایس پی پر کمیٹی نہ بنائے جانے کو لے کر ہے، کیونکہ کسان تحریک کو ختم کرنے کے لیے جو شرائط طے ہوئی تھیں، ان میں ایم ایس پی پر کمیٹی بنانا سب سے اوپر تھا۔ اب ایم ایس پی پر کمیٹی کے تعلق سے زراعت و کسان فلاح کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے راجیہ سبھا میں بیان دیا ہے۔

جمعہ کے روز راجیہ سبھا میں نریندر سنگھ تومر نے بتایا کہ ایم ایس پی پر کمیٹی جلد تشکیل دی جائے گی اور اس کے لیے تیاریاں ہو چکی ہیں۔ انھوں نے ایم ایس پی پر کمیٹی تشکیل دینے میں ہو رہی تاخیر کی اصل وجہ سے اراکین پارلیمنٹ کو مطلع کیا۔


نریندر تومر نے کہا کہ کم از کم حمایتی قیمت یعنی ایم ایس پی کے سلسلے میں ایک کمیٹی بنانے کے لیے حکومت پرعزم ہے اور انتخابی کمیشن نے پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کا عمل ختم ہونے کے بعد کمیٹی تشکیل دینے کو کہا ہے۔

نریندر تومر کا راجیہ سبھا میں دیا گیا یہ بیان انتہائی اہم ہے۔ کیونکہ کسان طبقہ مرکز کی مودی حکومت پر لگاتار یہ الزام عائد کر رہا ہے کہ اس کے ساتھ دھوکہ کی جا رہا ہے۔ حالانکہ حیرانی کی بات یہ ہے کہ اگر الیکشن کمیشن نے مرکز کو ایم ایس پی پر کمیٹی بنانے سے روکا ہے تو کسان لیڈروں کو اس سلسلے میں پہلے کیوں نہیں بتایا گیا۔ نریندر تومر کے بیان کو اسمبلی انتخاب سے جوڑ کر بھی دیکھا جا رہا ہے تاکہ کسانوں کی ناراضگی کو کم کیا جا سکے۔ واضح رہے کہ اس مرتبہ کسان طبقہ اتر پردیش، اتراکھنڈ اور پنجاب اسمبلی انتخابات میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔