کمل ناتھ حکومت کی کاوشوں کا بی جے پی وزیر نے کیا اعتراف، تو راہل گاندھی نے کہا 'جھوٹے وعدے بی جے پی کرتی ہے'
ایم پی حکومت میں وزیر زراعت نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ کمل ناتھ حکومت نے 51 اضلاع میں کسانوں کا قرض معاف کیا۔ اس پر راہل نے ٹوئٹ کیا کہ "کانگریس- جو کہا سو کیا، بی جے پی- صرف جھوٹے وعدے"
مدھیہ پردیش میں وزیر زراعت کمل پٹیل نے اسمبلی میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ کانگریس کی کمل ناتھ حکومت میں 51 اضلاع کے کسانوں کا قرض معاف ہوا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اس خبر کو شیئر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ "کانگریس- جو کہا سو کیا، بی جے پی- صرف جھوٹے وعدے۔"
دراصل مدھیہ پردیش اسمبلی میں کانگریس رکن اسمبلی جے وردھن سنگھ کے سوال پر جواب دیتے ہوئے وزیر زراعت کمل پٹیل نے بتایا کہ کمل ناتھ حکومت میں 51 ضلعوں میں قرض معافی ہوئی تھی۔ ریاستی حکومت نے اسمبلی میں بتایا کہ 27 دسمبر 2019 سے پہلے کسان قرض معافی کا پہلا مرحلہ اور 27 دسمبر 2019 کے بعد کسان قرض معافی کا دوسرا مرحلہ چلایا گیا تھا۔ ریاستی حکومت نے یہ بھی مانا ہے کہ ریاست میں کسانوں کا ایک لاکھ روپے تک کا قرض معاف ہوا ہے۔ ریاستی حکومت نے گُنا، بموری، راگھو گڑھ، مدھوسودن گڑھ، چاچوڑا، کمبھ راج اور آرون میں بھی 17403 کسانوں کا ایک لاکھ روپے تک کا قرض معاف کیے جانے کی جانکاری دی۔ ریاستی حکومت کے اسمبلی میں دیئے گئے جواب کے مطابق ریاست کے سبھی اضلاع میں کسان قرض معافی ہوئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مدھیہ پردیش میں اقتدار پلٹنے کے بعد سے ہی بی جے پی حکومت قرض معافی معاملہ میں کمل ناتھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتی رہی ہے۔ کسان قرض معافی میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگی کا بھی الزام عائد کیا گیا، اور پھر حکومت نے اس کی جانچ کے لیے گروپ آف منسٹر بھی تشکیل دی۔ اب وزیر زراعت کے بیان کے بعد کانگریس حملہ آور نظر آ رہی ہے۔
راہل گاندھی کے علاوہ سابق وزیر اور موجودہ کانگریس رکن اسمبلی ڈاکٹر گووند سنگھ نے کہا کہ کانگریس بار بار یہ کہہ رہی ہے کہ کمل ناتھ حکومت میں کسانوں کا قرض معاف ہوا ہے، لیکن بی جے پی کسان قرض معافی کے معاملے پر لوگوں میں غلط فہمی پیدا کر رہی ہے۔ اب اسمبلی میں حکومت کے جواب سے سب صاف ہو گیا ہے۔ ڈاکٹر گووند سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے اسمبلی حلقہ میں کسانوں کا دو لاکھ روپے تک کا بھی قرض معاف ہوا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔