کرناٹک: وزیر اعلیٰ کے اہل خانہ بدعنوانی میں ملوث، استعفیٰ دیں یدی یورپا، کانگریس

پریس کانفرنس میں موجود ریاستی اسمبلی قائد حزب اختلاف سدارمیا نے الزامات کی تفصیل دیتے ہوئے کہا کہ ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل کے اسٹنگ آپریشن نے وزیر اعلیٰ کے اہل خانہ کے گھوٹالہ کو بے نقاب کر دیا ہے۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر @INCKarnataka
تصویر بشکریہ ٹوئٹر @INCKarnataka
user

قومی آواز بیورو

بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلی بی ایس یدی یورپا، اہل خانہ کے خلاف عائد ہونے والے بدعنوانی کے الزامات کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر مشکل میں آ گئے ہیں۔ کانگریس پارٹی نے بدھ کے روز وزیر اعلی کے بیٹے، پوتے اور داماد کے خلاف بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کے سنگین الزامات عائد کیے ہیں، جبکہ سرکاری رہائشی منصوبے سے متعلق 17 کروڑ روپے کے مبینہ رشوت ستانی معاملے میں ان سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری اور حال ہی میں کرناٹک کے انچارج مقرر ہونے والے رندیپ سرجے والا نے اس معاملہ پر ریاستی کانگریس کے رہنماؤں کے ساتھ بنگلورو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران گھوٹالے کی جانچ کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وزیر اعلی اپنے عہدے پر برقرار رہنے کے اخلاقی اور آئینی حقوق کھو چکے ہیں۔


سرجے والا نے مزید کہا "مہاتما گاندھی کا خیال تھا کہ بدانتظامی اور بدعنوانی کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور یدی یورپا حکومت کے دور میں کرناٹک تیزی سے ان دونوں کا گڑھ بن رہا ہے۔ ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کا سلسلہ پھر شروع ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے اہل خانہ ہاؤسنگ پروجیکٹ اسکینڈل میں شامل ہوں اور انہیں خبر نہ ہوں یہ ممکن ہی نہیں ہو سکتا۔ لہذا انہیں وزیر اعلیٰ کے عہدہ سے دستبردار ہو جانا چاہیے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ایک ٹھیکیدار کی جانب سے وزیر اعلیٰ کے اہل خانہ کو رشوت دی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ کے بیٹے وجیندر کی آڈیو بات چیت، ٹھیکیدار اور وزیر اعلیٰ کے پوتے ششی دھر و مراڑی کی کروڑوں روپے کے نقد اور آر ٹی جی ایس کے ذریعے بینک کھاتے میں لین دین کے حوالہ سے واٹس ایپ چیٹ، ان سب سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یدی یورپا کی قیادت والی حکومت بڑے پیمانے پر بدعنوانی میں ملوث ہے۔


کانگریس لیڈران نے کہا کہ یدی یورپا اور ان کے اہل خانہ کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی پوری اور آزادانہ جانچ تبھی ممکن ہے جب یہ سپریم کورٹ کے جج یا کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے رہنمائی میں تشکیل ایس آئی ٹی کے ذریعے کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک جانچ کی جائے وزیر اعلیٰ یدی یورپا کو اس وقت تک اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے، یا پھر انہیں برخاست کر دینا چاہیے۔

پریس کانفرنس میں موجود ریاستی اسمبلی قائد حزب اختلاف سدارمیا نے الزامات کی تفصیل دیتے ہوئے کہا کہ ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل کے اسٹنگ آپریشن نے وزیر اعلیٰ کے اہل خانہ کے گھوٹالہ کو بے نقاب کر دیا ہے۔ سدارمیا نے کہا کہ ریاست کے اس وقت دو وزیر اعلیٰ ہیں ایک تو یدی یورپا اور دوسرے وجیندر، تازہ گھوٹالہ کے بعد یہ بات ثابت بھی ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا ’’یدی یورپا کا بیٹا وجیندر، پوتا ششی دھر مراڑی اور داماد ویروپکشپا مراڑی (ریٹائرڈ ایگزیکٹو انجینئر، ہوبلی) رشوت کے معاملے میں ملوث ہیں۔"


سدارمیا نے کہا ’’کرناٹک حکومت حد سے زیادہ بدعنوان ہے، اب وزیر اعظم مودی اس بارے میں کیا کہیں گے! گزشتہ 12 مہینوں میں کرناٹک میں بدعنوانی کا سیلاب آ گیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔