’عدلیہ پر حملہ‘ سے متعلق سینکڑوں وکلاء کے خط پر پی ایم مودی نے کیا طنز، تو کانگریس ہوئی حملہ آور
کھڑگے نے کہا کہ ’’پی ایم مودی آپ آسانی سے باتوں کو بھول جاتے ہیں، سپریم کورٹ کے 4 سینئر ججوں نے پریس کانفرنس منعقد کی تھی، بعد میں آپ کی حکومت نے ایک کو راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا تھا۔‘‘
ملک کے 600 سے زائد وکلاء نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کو ایک خط لکھا ہے جس میں عدلیہ پر ایک خاص گروپ کے دباؤ کی بات لکھی گئی ہے اور اسے عدلیہ پر حملہ تصور کیا گیا ہے۔ وکلاء کے اس خط پر پی ایم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک طنزیہ پوسٹ کیا تھا، لیکن اب کانگریس پی ایم مودی کے اس پوسٹ پر حملہ آور دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی پر ہر ادارہ کو دھمکانے، جمہوریت کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور آئین کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی کے سوشل میڈیا پوسٹ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے ’’وزیر اعظم نریندر مودی جی، آپ عدلیہ کی بات کر رہے ہیں، آپ باتوں کو آسانی سے بھول جاتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے 4 سینئر ترین ججوں نے ایک پریس کانفرنس منعقد کیا تھا جس میں ’جمہوریت کی تباہی‘ سے متعلق خبردار کیا تھا۔ یہ آپ کے دور حکومت میں ہوا۔ حالانکہ ان ججوں میں سے ایک کو آپ کی حکومت نے راجیہ سبھا کے لیے نامزد کیا تھا۔ پھر بتائیے کون ’پرعزم عدلیہ‘ چاہتا ہے؟‘‘
کانگریس صدر نے پی ایم مودی کے سامنے مزید کچھ باتیں رکھیں اور یہ بتایا کہ کس طرح ان کی حکومت میں اداروں پر دباؤ بنایا جاتا ہے۔ کھڑگے نے پی ایم مودی سے سوال کیا کہ این جے اے سی (نیشنل جوڈیشیل اپوائنٹمنٹ کمیشن) کون لایا اور سپریم کورٹ نے اسے کیوں روک دیا۔ مودی جی، ایک کے بعد ایک اداروں کو آپ کے ذریعہ دھمکایا جا رہا ہے، اس لیے بے وجہ کانگریس پارٹی کو قصوروار ٹھہرانا بند کریں۔ ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی پر الزام عائد کیا کہ انھیں جمہوریت سے چھیڑ چھاڑ کرنے اور آئین کو نقصان پہنچانے کے فن میں مہارت حاصل ہے۔
اس درمیان کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے بھی ایک پوسٹ میں کہا کہ عدلیہ کے تحفظ کے نام پر عدلیہ پر حملے کی سازش تیار کرنے میں پی ایم مودی کا جھوٹ اپنے عروج پر ہے۔ دوسری طرف نیشنل کانگریس پارٹی شردچندر پوار رکن پارلیمنٹ سپریا سولے نے بھی چیف جسٹس کو لکھے وکلاء کے خط پر فکر کا اظہار کیا۔ انھوں نے کہا کہ اگر ملک کے اتنے وکلاء کو لگتا ہے کہ عدلیہ پر حملے کی کوشش کی جا رہی ہے، تو یہ فکر انگیز ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کو ملک بھر کے سینکڑوں اہم وکلاء نے خط لکھا ہے۔ اس خط پر وزیر اعظم نریندر مودی نے الٹے کانگریس پر طنز کے تیر چلائے۔ انھوں نے ’ایکس‘ ہینڈل پر خط کی کاپی کو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دوسروں کو ڈرانا اور دھمکانا کانگریس کی پرانی ثقافت ہے۔ حالانکہ اب کانگریس لیڈروں نے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے دور حکومت میں پیش آئے واقعات کو سامنے رکھ کر آئینہ دکھانے کی کوشش کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔