’آدم خوروں کے منہ اگر خون لگ جائے تو وہ اپنوں اور غیروں میں تمیز نہیں کرتے‘
ضیاء الدین صدیقی نے کہا کہ پالگھر موب لنچنگ کی حقیقت سامنے آ گئی ہے اب جو 110 لوگوں کی گرفتاریاں ہوئی ہیں ان میں بی جے پی اور دائیں بازوں کی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔
اورنگ آباد: پال گھر ہجومی تشدّد کو شرمناک اور قابل مذمت سانحہ قرار دینے ہوئے وحدتِ اسلامی ہند نے کہا کہ ایسے گھناؤنے کام ماضی میں بھی ہوچکے ہیں، آدم خوروں کے منہ میں جب خون لگ جاتا ہے تو وہ اپنوں اور غیروں میں تمیز نہیں کرتے، اس کی تازہ مثال یہ واقعہ ہے۔
وحدت اسلامی ہند کی جانب سے جاری ایک بیان میں معتمد عمومی ضیاء الدین صدیقی نے پالگھر ہجومی تشدّد کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 2 سادھؤں اور ان کے ڈرائیور کو ایک ہجوم کے ذریعے وحشیانہ انداز میں زد و کوب کرکے قتل کرنے کے فوری بعد حسبِ عادت بی جے پی اور میڈیا نے اس کے لیے مسلمانوں کو ذمہ دار ٹھہرانا شروع کر دیا تھا۔ اس کے بعد کانگریس پر الزام تراشی پر اتر آئے اور بعد ازاں بائیں پازو کی پارٹی سی پی ایم کا نام لیا گیا۔ لیکن اب حقیقت سامنے آ گئی ہے اور 110 لوگوں کی جو گرفتاریاں ہوئی ہیں ان میں بی جے پی اور دائیں بازوں کی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان میں دادری کے اخلاق اور الور کے پہلو خان اور تبریزعالم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ہوئے ان وحشیانہ اور قابل مذمت واقعات سے کوئی سبق نہیں لیا گیا۔ پالگھر جہاں یہ افسوس ناک واقع ہوا۔ بی جے پی کی سرپنچ چترا چودھری واردات کے وقت وہاں موجود تھیں۔ بیان میں اس سانحہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آدم خوروں کے منہ میں جب خون لگ جاتا ہے تو وہ اپنوں اور غیروں میں تمیز نہیں کرتے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 23 Apr 2020, 7:00 PM