ہریانہ میں بی جے پی-جے جے پی مخلوط حکومت کی سرپرستی میں ہوا گندم گھپلہ: کماری سیلجا
کماری سیلجا نے کہا کہ کروکشیتر، کیتھل، کرنال اور فتح آباد اضلاع میں گوداموں میں ذخیرہ شدہ گندم کا خراب ہونا کوئی اتفاق نہیں ہے اور اسے صرف ایک سوچی سمجھی سازش کے ذریعے خراب کیا گیا ہے۔
چنڈی گڑھ، 13 نومبر (یو این آئی) کانگریس کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی رکن کماری سیلجا نے اتوار کو الزام لگایا کہ ہریانہ میں بی جے پی-جے جے پی مخلوط حکومت کی سرپرستی میں 82 کروڑ روپے کا گندم گھپلہ ہوا ہے۔ یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کروکشیتر، کیتھل، کرنال اور فتح آباد اضلاع میں گوداموں میں ذخیرہ شدہ گندم کا خراب ہونا کوئی اتفاق نہیں ہے اور اسے صرف ایک سوچی سمجھی سازش کے ذریعے خراب کیا گیا ہے۔
سابق مرکزی وزیر نے الزام لگایا کہ گوداموں میں بھرے اچھے گندم کو ایک دوسرے کی ملی بھگت سے کھلے بازار میں فروخت کیا گیا۔ بعد ازاں اس کی جگہ خراب گندم اور مٹی رکھ دی گئی، تاکہ یہ ثابت ہو سکے کہ گندم چوری کرکے باہر فروخت نہیں کی گئی، بلکہ گودام میں رکھ کر خراب ہوئی ہے۔
کماری سیلجا نے الزام لگایا کہ اس گندم گھپلہ میں مخلوط حکومت سے وابستہ کچھ لوگوں کے ملوث ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں اور ان لوگوں کو بچانے کے لیے کیتھل میں 22 کروڑ روپے کے اناج کے ضائع ہونے کی وجہ قدرتی آفت بتائی گئی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کروکشیتر، کرنال اور فتح آباد اضلاع کی رپورٹ بھی کیتھل کی رپورٹ کے مطابق تیار کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں : گجراتی بھائیوں جوش نہیں ہوش میں ووٹ ڈالو... ظفر آغا
کانگریس لیڈر نے کہا کہ جیسے ہی گندم کا سیزن ختم ہوتا ہے، اس کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ ایسے میں اسٹوریج سے وابستہ ملازمین اور اہلکار پرائیویٹ پلیئر کے ساتھ مل کر گودام میں رکھی گندم کو اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے موجودہ جج سے اس 'گھپلے' کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔