ایودھیا میں رام مندر کے ساتھ ہی مسجد کی تعمیر 2023 تک مکمل ہونے کی امید: ٹرسٹ
’انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن ٹرسٹ‘ کے عہدیدار کے مطابق ایودھیا میں بابری مسجد کے مقام پر تعمیر ہو رہے رام مندر کے ساتھ ہی ’دھنی پور ایودھیا مسجد‘ کا تعمیری کام بھی دسمبر 2023 تک مکمل ہونے کی امید ہے
ایودھیا: سپریم کورٹ کے حکم پر ایودھیا میں مسلمانوں کو دی گئی زمین پر مسجد کی تعمیر دسمبر 2023 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔ مسجد کی تعمیر کرنے والے ’انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن ٹرسٹ‘ کے ایک سینئر عہدیدار نے یہ جانکاری دی۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ محض اتفاق ہوگا کہ ایودھیا میں عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کی تکمیل کے ساتھ ہی مسجد کی تعمیر بھی مکمل ہو جائے گی۔
جس زمین پر یہ مسجد تعمیر کی جائے گی وہ رام جنم بھومی بابری مسجد کیس میں سپریم کورٹ کے سنائے گئے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے مسلم فریق کو دی گئی ہے۔ اتر پردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ نے مسجد کی تعمیر کے لیے انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن ٹرسٹ تشکیل دیا ہے۔
ٹرسٹ کے سکریٹری اطہر حسین نے اتوار کو 'پی ٹی آئی-بھاشا' کو بتایا ’’ہمیں امید ہے کہ اس ماہ کے آخر تک ایودھیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے مسجد، ہسپتال، کمیونٹی کچن، لائبریری اور ریسرچ سینٹر کا نقشہ مل جائے گا۔ اس کے فوراً بعد ہم مسجد کی تعمیر کا کام شروع کر دیں گے۔ اگرچہ فاؤنڈیشن مسجد کے ساتھ دیگر چیزوں کی تعمیر کا کام شروع کرے گی لیکن مسجد چھوٹی ہونے کی وجہ سے جلد ہی اس کے تیار ہونے کا امکان ہے۔ اگرچہ اس کی تعمیر کے لیے کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا ہے لیکن امید ہے کہ اگلے ایک سال کے اندر (دسمبر 2023 تک) ہم مسجد کا ڈھانچہ تیار کر لیں گے۔‘‘
حسین نے کہا کہ مسجد اور دیگر سہولیات اسی ڈیزائن کے مطابق تعمیر کی جائیں گی جو ٹرسٹ نے پہلے جاری کیا تھا۔ مسجد کا نام ’دھنی پور ایودھیا مسجد‘ ہوگا جبکہ مسجد کا پورا کمپلیکس اور دیگر تمام سہولیات ’مولوی احمد اللہ شاہ کمپلیکس‘ کے نام سے جانی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ احمد اللہ شاہ عظیم مجاہد آزادی تھے۔
غور طلب ہے کہ شری رام جنم بھومی تیرتھ کیشتر ٹرسٹ نے کہا ہے کہ ایودھیا میں رام جنم بھومی پر ایک عظیم الشان مندر کی تعمیر دسمبر 2023 تک مکمل ہو جائے گی۔ امکان ہے کہ اس وقت تک مسجد کی تعمیر بھی مکمل ہو جائے گی۔
شری رام جنم بھومی تیرتھ کیشتر ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری چمپت رائے نے 25 اکتوبر کو نامہ نگاروں کو بتایا تھا کہ مندر کی تعمیر دسمبر 2023 تک مکمل ہو جائے گی اور جنوری 2024 میں مکر سنکرانتی کے بعد مندر میں باقاعدہ درشن پوجا شروع کی جائے گی۔
سپریم کورٹ نے 9 نومبر 2019 کو ایودھیا کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے متنازعہ مقام کی 2.77 ایکڑ زمین مندر کی تعمیر کے لیے ہندو فریق کو دینے کا حکم دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی ایودھیا میں ہی ایک اہم مقام پر مسجد کی تعمیر کے لیے پانچ ایکڑ زمین مسلمانوں کو دینے کا حکم جاری کیا گیا تھا۔ عدالت کے حکم کی تعمیل میں ایودھیا ضلع انتظامیہ نے ایودھیا کی سوہاوال تحصیل کے دھنی پور گاؤں میں سنی سنٹرل وقف بورڈ کو زمین دی تھی۔
مسجد کی تعمیر کے لیے بورڈ کے ذریعے قائم کردہ انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن ٹرسٹ نے اس زمین پر ایک مسجد کے ساتھ ساتھ ایک اسپتال، کمیونٹی کچن لائبریری اور ایک تحقیقی ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔