بھوپیش بگھیل نے رائے پور ایئرپورٹ کو بین الاقوامی ایئرپورٹ قرار دینے کا کیا مطالبہ
بھوپیش بگھیل نے پی ایم مودی کو بتایا ہے کہ رن وے کو بین الاقوامی معیار تک بڑھانے کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے ائرپورٹ اتھارٹی کو 344 ایکڑ اراضی فراہم کی گئی ہے۔
رائے پور: چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپش بگھیل نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر رائے پور کے سوامی ویویکا نند ایئرپورٹ کو بین الاقوامی ہوائی اڈے کے طور پر اپ گریڈ کرنے کی درخواست کی ہے۔ وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں، بھوپیش بگھیل نے ذکر کیا ہے کہ کووڈ کی وبا کی وجہ سے عالمی معاشی سست روی کے باوجود چھتیس گڑھ ملک کی سب سے تیز رفتار ترقی پذیر ریاستوں میں سے ایک رہا ہے۔ صنعتی محاذ پر، ریاست کے بھر پور معدنی وسائل کی بنیاد پر آئرن اور اسٹیل، سیمنٹ، بجلی اور دیگر بنیادی شعبوں میں عمدہ کارکردگی کے بعد، چھتیس گڑھ ترقی کی مزید بہتر امکانات کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے خط میں مزید لکھا ہے کہ 2012 میں سوامی ویویکا نند ہوائی اڈے کے نئے ٹرمینل کے آغاز کے بعد، سوامی ویویکانند ہوائی اڈے کو دو بار نان میٹرو زمرے میں بہترین ہوائی اڈے کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے۔ اس ایئر پورٹ کو بین الاقوامی ایئرپورٹ کے طور پر اپ گریڈ کرنے اور کارگو ہب کی دستیابی سے ریاست کی ترقی کی صلاحیت کو مزید تقویت ملے گی۔ اس کے ساتھ ، چھتیس گڑھ کو بھی ملک کے وسط میں واقع ہونے کے بہتر فوائد حاصل ہوں گے۔
انہوں نے پی ایم مودی کو خط میں یہ بھی بتایا ہے کہ رن وے کو بین الاقوامی معیار تک بڑھانے کے لئے ریاستی حکومت کی جانب سے ائرپورٹ اتھارٹی کو 344 ایکڑ اراضی فراہم کی گئی ہے۔ رن وے کی لمبائی 7500 فٹ کردی گئی ہے۔ پرانے ٹرمینل عمارت کو کارگو مرکز میں تبدیل کرنے کے لئے اصولی طور پر منظوری دے دی گئی ہے۔ ریاستی حکومت پرانے ٹرمینل کو کارگو ہینڈلنگ کی سہولت میں تبدیل کرنے میں شامل اخراجات برداشت کرنے پر راضی ہے۔
بھوپیش بگھیل نے خط میں یہ بھی بتایا ہے کہ ہم الیکٹرانکس، آئی ٹی / آئی ٹی ای ایس اور بائیوٹیک صنعتوں کے لئے سرمایہ کاری کی مثالی منزل کے طور پر 'نیا رائے پور' کے قیام کو فروغ دے رہے ہیں۔ بین الاقوامی ہوائی اڈا اس ایکو سسٹم کا ایک بہت اہم جزو ہے۔ عالمی کاروباری افراد اور سرمایہ کاروں کے لئے، بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ذریعے سرمایہ کاری کی رفتار کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ اس سے ذریعہ معاش کی تلاش میں ریاست سے باہر نقل مکانی میں کمی آئے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔