’دلت خاندان کے ساتھ بی جے پی لیڈروں نے جو کیا وہ سوچ کر ہی دل درد سے بھرجاتا ہے‘، راہل گاندھی کا بی جے پی پر سخت حملہ

راہل گاندھی نے کہا کہ یہ انتہائی شرم کی بات ہے کہ بی جے پی کے دور میں حکومت مظلوم خواتین کے بجائے ہمیشہ مجرموں کے ساتھ کھڑی پائی جاتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

راہل گاندھی، تصویر @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے ساگر میں ایک دلت خاندان کے ساتھ ہوئے ظلم و جبر پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ریاست کی حکومت پرسخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ دلت خاندان کے ساتھ بی جے پی لیڈروں نے جو کیا ہے وہ سوچ کر ہی دل درد سے بھر جاتا ہے۔ راہل گاندھی نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی نے قانون کی حکمرانی ختم کردی ہے۔ مدھیہ پردیش میں اس دلت خاندان کے ساتھ بی جے پی لیڈروں نے جو کیا ہے وہ سوچ کر ہی دل درد سے بھر گیا۔

اپنے پوسٹ میں راہل گاندھی نے مزید لکھا ہے کہ یہ شرم کی بات ہے کہ بی جے پی کی حکومتوں میں حکومت متاثرہ خواتین کے ساتھ ہمیشہ ان کے مجرموں کے ساتھ کھڑی ملتی ہے۔ اس طرح کے واقعات ہر اس شخص کی ہمت توڑ دیتے ہیں جس کے پاس انصاف کے حصول کے لیے قانون کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوتا۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم ایک ایسا نظام بنائیں گے جہاں کمزور ترین آدمی بھی ظلم کے خلاف بھرپور آواز اٹھا سکے گا۔ ہم انصاف کو دولت اور طاقت پر منحصر نہیں ہونے دے سکتے۔


مدھیہ پردیش کے اس واقعے پر ایک روز قبل (27 مئی) کو کانگریس پارٹی نے بھی ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا تھا۔ پارٹی کی جانب سے لکھا گیا تھا کہ مدھیہ پردیش میں بی جے پی کے جنگل راج میں پہلے بی جے پی لیڈروں نے ایک دلت لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کیا اور پھر اسے یہ بات کسی کو نہ بتانے کی دھمکی دی۔ خوفزدہ لڑکی نے یہ بات اپنے گھر والوں کو بتائی اور کافی کوشش کے بعد ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس کے بعد بی جے پی لیڈروں نے دلت خاندان پر سمجھوتہ کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا۔ اہل خانہ کے سمجھوتہ پر راضی نہ ہونے پر لڑکی کے بھائی کو مار مار کر قتل کر دیا گیا۔ لڑکی کی ماں جب بچانے کے لیے آئی تو اسے برہنہ کر دیا۔ دلت لڑکی کے بھائی کے قتل کے بعد بی جے پی لیڈران خاندان پر سمجھوتے کے لیے کافی دباؤ ڈال رہے تھے۔ معاملہ طے کرنے کے لیے لڑکی کے چچا کو تین روز قبل بلایا گیا اور وہیں اسے قتل کر دیا گیا۔ اب خبر یہ ہے کہ دلت لڑکی ایمبولینس میں اپنے چچا کی لاش کے ساتھ گاؤں آرہی تھی کہ راستے میں ایمبولینس سے گر کر اس کی موت ہوگئی۔ ایک سال کے اندر دو قتل اور ایک دلت لڑکی کی مشتبہ موت جس نے بی جے پی لیڈروں پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا۔

اسی پوسٹ کے ساتھ پی ایم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا گیا ہے کہ نریندر مودی جی، آپ تک یہ خبر پہنچی؟ آپ کے جنگل راج میں سرعام قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، بیٹوں کا استحصال ہو رہا ہے اور سمجھوتہ نہ کرنے پر آپ کی پارٹی کے لوگ قتل کروا رہے ہیں۔ آپ نے ملک کو بیٹیوں کے لیے سب سے زیادہ غیر محفوظ بنا دیا ہے اور ہر بار کی طرح اس بار بھی آپ درندوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے، یہ ملک جانتا ہے۔ اسی کے ساتھ گزشتہ سال کی ایک ویڈیو بھی شئر کی گئی ہے۔


واضح رہے کہ یہ پورا معاملہ ساگر ضلع کے خورئی اسمبلی کے گاؤں برودیا نوناگیر کا ہے۔ جہاں پانچ غنڈوں نے ایک شخص کو مار مار کر زخمی کر دیا۔ اسپتال لے جاتے وقت اس کی موت ہوگئی۔ بھتیجی جو اپنے چچا کی میت لے کر جارہی تھی پولیس کی موجودگی میں اچانک ایمبولینس سے گر گئی جس کی وجہ سے وہ بھی دم توڑ گئی۔ مقتول دلت لڑکی کے بھائی کو گزشتہ سال شرپسندوں نے سرعام قتل کر دیا تھا۔ گزشتہ سال لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کی مخالفت کرنے کے بعد اس کو قتل کر دیا گیا تھا تھا اور بیٹے کو بچانے کے لیے آئی ماں کے ساتھ بھی تشدد کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔