بنگال: الیکشن کمیشن نے بی جے پی لیڈر شبھیندو ادھیکاری اور دلیپ گھوش کو لگائی پھٹکار، راہل سنہا پر 24 گھنٹے کی پابندی

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بعد اب الیکشن کمیشن نے بی جے پی لیڈر راہل سنہا پر سخت کارروائی کی ہے۔ ان پر الیکشن کمیشن نے 48 گھنٹے کے لیے انتخابی تشہیر پر پابندی عائد کر دی ہے۔

ڈلیپ گھوس، تصویر یو این آئی
ڈلیپ گھوس، تصویر یو این آئی
user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال اسمبلی انتخاب میں کئی لیڈران اپنی زبان پر قابو رکھنے میں ناکام نظر آئے ہیں۔ الیکشن میں جیت درج کرنے کے لیے وہ کسی بھی حد تک جانے کو تیا رہیں۔ الیکشن کمیشن کے پاس اب تک سینکڑوں شکایتیں پہنچ چکی ہیں۔ کچھ پر کارروائی ہوئی ہے تو کچھ کو ہدایت اور نوٹس دے کر چھوڑ دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بعد اب الیکشن کمیشن نے بی جے پی لیڈر راہل سنہا پر سخت کارروائی کی ہے۔ ان پر الیکشن کمیشن نے 48 گھنٹے کے لیے انتخابی تشہیر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ راہل سنہا پر مسلح فورسز کے بارے میں قابل اعتراض بیان دینے کا الزام ہے۔ اب راہل سنہا اگلے 48 گھنٹے تک انتخابی تشہیر نہیں کر پائیں گے۔

راہل سنہا کے علاوہ دو مزید لیڈروں پر الیکشن کمیشن کی سختی دیکھنے کو ملی ہے۔ کمیشن نے نندی گرام سے ممتا بنرجی کے خلاف الیکشن لڑ رہے بی جے پی لیڈر شبھیندو ادھیکاری کو زبردست پھٹکار لگائی ہے اور ساتھ ہی بی جے پی کے سرکردہ لیڈر دلیپ گھوش کو نوٹس بھی جاری کیا ہے۔ شبھیندو ادھیکاری پر 29 مارچ کو قابل اعتراض تقریر کرنے کا الزام ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں 9 اپریل کو الیکشن کمیشن کو جواب بھیجا ہے۔ مغربی بنگال کے بی جے پی سربراہ دلیپ گھوش کو الیکشن کمیشن نے بدھ کی صبح 10 بجے تک کا وقت دیا ہے کہ وہ نوٹس کا جواب دیں۔ الیکشن کمیشن نے ان سے کوچ بہار میں ہوئے تشدد پر دیئے گئے بیان کے تعلق سے وضاحت طلب کی ہے۔


واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس سربراہ ممتا بنرجی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 24 گھنٹے کے لیے انتخابی تشہیر کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔ یہ پابندی 12 اپریل کی شب 8 بجے سے شروع ہوئی اور آج یعنی 13 اپریل کی شب 8 بجے تک نافذ رہے گی۔ ان کے خلاف یہ کارروائی مرکزی فورسز کے خلاف بیانات اور مذہبی ایشوز پر کی گئی تقریر کے سبب کی گئی ہے۔ حالانکہ ممتا بنرجی نے الیکشن کمیشن کے اس قدم کو غلط ٹھہرایا ہے اور آج وہ احتجاجاً دھرنے پر بیٹھ گئی ہیں۔

دوسری طرف راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر تیجسوی یادو نے ممتا بنرجی پر چوبیس گھنٹے کی پابندی عائد کیے جانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غلط ٹھہرایا ہے اور کمیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’کمیشن کا یہ فیصلہ غیر آئینی اور غیر جمہوری ہے۔ انتخابی کمیشن اب بی جے پی کمیشن رہ گیا ہے۔ کمیشن اقتدار کے لوگوں کی غلامی کر رہا ہے۔ وہ بی جے پی کے سیل کی طرح کام کر رہا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔