کورونا کے بڑھتے معاملوں سے دہلی دم بخود! آکسیجن سلینڈر کی طلب میں تین گنا اضافہ
راجدھانی دہلی میں کورونا وائرس کے نئے معاملوں کی یہ تعداد 5 دسمبر کے بعد سب سے زیادہ ہے، اس وقت 77 مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ دہلی میں پازیٹو ہونے کی شرح بھی 12.44 فیصد ہے۔
نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں کورونا وائرس کی وبا کی چوتھی لہر خوفناک صورت حال اختیار کر چکی ہے اور راجدھانی میں ہر روز نئے کورونا وائرس کی تعداد کے ریکارڈ قائم ہو رہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 11491 نئے مریضوں کی تصدیق کی گئی، جبکہ 72 مریضوں نے دم توڑ دیا۔
راجدھانی دہلی میں کورونا وائرس کے نئے معاملوں کی یہ تعداد 5 دسمبر کے بعد سب سے زیادہ ہے، اس وقت 77 مریضوں کی موت ہوئی تھی۔ دہلی میں پازیٹو ہونے کی شرح بھی 12.44 فیصد ہے جو کہ 21 نوبر کے بعد سب سے زیادہ تھی۔
کورونا کے معاملوں میں اضافہ کے ساتھ دہلی میں خانگی قرنطینہ میں رہنے والے 17000 لوگوں کے درمیان آکسیجن سلینڈر اور کنٹریکٹرز کی طلب میں تین گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ کورونا انفیکشن کے نئے معاملوں اور آکسیجن کی طلب میں اضافہ سے فکر مند دہلی حکومت نے پیر کے روز کہا کہ جس کنبہ میں کورونا انفیکشن کا ایک بھی معاملہ آئے وہاں آکسی میٹر کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، تاکہ وقتاً فوقتاً آکسیجن کی سطح کی جانچ کی جا سکے۔ نیز بدن میں آکسیجن کی سطح 94 سے نیچے آتے ہی اسپتال کو مطلع کیا جائے۔
دہلی کے چیف صحت سکریٹری وجے دیو نے اس تعلق سے ایک جائزہ اجلاس طلب کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کے حل کے لئے صدر دفتر اور دہلی حکومت کے 11 اسپتالوں میں 24x7 سیل قائم کیا جائے۔ یہ سیل یہ یقینی بنائے گا کہ مریض کی حالت خراب ہونے پر ہر اسپتال کا نظام صحیح طرح سے کام کر رہا ہے یا نہیں۔
یہ سیل اس بات کی بھی شناخت کرے گا کہ جغرافیائی طور پر کس علاقہ میں کتنے معاملے اور اموات واقع ہو رہی ہیں، جس سے مزید کارروائی کی جا سکے۔ یہ سیل اس بات پر بھی نظر رکھے گا کہ اسپتالوں میں جتنے مریض داخل ہو رہے ہیں اور ان کا صحیح علاج ہو رہا ہے یا نہیں اور ان داخل مریضوں میں کتنے فوت ہو رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔