ہمیں ایسے لیڈر تیار کرنے کی ضرورت ہے جو بے لوث خدمت گار ہوں: چیف جسٹس رمنا

چیف جسٹس رمنا نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ امن ضروری ہے چاہے آپ کتنے ہی امیر کیوں نہ ہوں۔ اگر معاشرہ میں امن نہیں ہے تو آپ آرام سے نہیں رہ سکتے۔

چیف جسٹس این وی رمنا
چیف جسٹس این وی رمنا
user

یو این آئی

حیدرآباد: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا ہے کہ فی الحال جدید ٹیکنالوجی کی دنیا میں جدید اختراعات ہو رہی ہیں۔ گزشتہ دو دہائیوں میں ہندوستان نے بہت سی تبدیلیاں دیکھی ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان اختراع میں دنیا کا مقابلہ کر رہا ہے، اگر سوچ میں تبدیلی نہ آئے تو ہم آگے نہیں بڑھ سکتے۔

چیف جسٹس نے امریکہ کے دورہ کے حصہ کے طور پر کیلی فورنیا میں انڈو امریکن ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ خیرمقدمی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی تب ہی ممکن ہے جب وقتاً فوقتاً نئے آئیڈیاز آئیں۔ تبدیلی کے لیے نظاموں کو ایک ساتھ آنا چاہیے۔ انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ امن ضروری ہے چاہے آپ کتنے ہی امیر کیوں نہ ہوں۔ اگر معاشرہ میں امن نہیں ہے تو آپ آرام سے نہیں رہ سکتے۔ امریکہ میں مقیم غیر ملکیوں کو معاشرہ کی ترقی کے لیے لیڈر بن کر بڑا ہونا چاہیے۔


انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام تلگو عوام کو تلگودیشم پارٹی کے بانی ومتحدہ آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی این ٹی راما راو سے پہچان ملی۔ تلگو بولنے والے جہاں بھی ہیں، زبان انہیں متحد کرتی ہے۔ تلگوعوام کو عالمگیر بھائی چارہ کی علامت بننے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایسے لیڈر تیار کرنے کی ضرورت ہے جو بے لوث خدمت گار ہوں۔ جسٹس رمنا نے تجویز پیش کی کہ تارکین وطن کو معاشرہ کی ترقی کے لیے رہنما کے طور پر بڑھنا چاہیے۔

چیف جسٹس رمنا نے کہا کہ نظام عوام میں تبدیلی کے لیے مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر خیالات میں تبدیلی نہ آئے تو ہم ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی اسی وقت ممکن ہے جب وقتاً فوقتاً نئے خیالات سامنے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ مادری زبان بچوں کی پہلی زبان ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انڈو امریکن۔ کانفرنس میں آنا اعزاز کی بات ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔