ادھو ٹھاکرے نے ایکناتھ شندے کو شیوسینا لیڈر کے عہدے سے ہٹایا
اصلی نقلی شیو سینا کے دعووں کے درمیان ادھو ٹھاکرے نے ایکناتھ شندے کو شیوسینا لیڈر کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے مہارشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو شیوسینا لیڈر کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ شندے کو لکھے ایک خط میں شیو سینا کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے ان پر پارٹی مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔
جمعرات کو لکھے گئے خط میں تحریر ہے کہ ، آپ (شندے) نے بھی رضاکارانہ طور پر پارٹی کی رکنیت چھوڑ دی ہے، اس لیے شیوسینا پارٹی صدر کے طور پر میں آپ کو پارٹی تنظیم میں شیوسینا لیڈر کے عہدے سے ہٹاتا ہوں۔ ‘‘
بتا دیں کہ تقریباً دو ہفتے قبل ایکناتھ شندے نے شیو سینا میں بغاوت کر دی تھی اور اس کے بعد جمعرات (30 جون) کو انہوں نے بی جے پی کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ہے۔ شیو سینا کے شندے کے کیمپ میں 39 ایم ایل اے ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ اصل شیو سینا ان کی ہے۔
تاہم، جمعہ کو ادھو ٹھاکرے نے واضح کیا کہ ایکناتھ شندے شیو سینا کے وزیر اعلیٰ نہیں ہیں۔ موجودہ صورتحال کے مطابق ادھو ٹھاکرے کے کیمپ میں 16 ایم ایل اے ہیں۔
جب شندے سے اے بی پی نیوز نے ادھو ٹھاکرے کے بیان کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ میں شیوسینا اور بی جے پی کا وزیر اعلیٰ ہوں۔ میں عوام کے دل کا وزیر اعلیٰ ہوں۔ میں اس پر ابھی زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، آگے بات کروں گا۔
ایکناتھ شندے کو 4 جولائی یعنی پیر کو اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ اسمبلی میں اکثریت ثابت کریں گے۔ شندے نے کہا، ’’ہمارے پاس بی جے پی سمیت 170 ایم ایل اے ہیں اور یہ تعداد بڑھ رہی ہے۔ اسمبلی میں ہماری اکثریت ہے۔ ہم مہاراشٹر کے مفادات کا تحفظ کرنے والے فیصلے لیں گے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Jul 2022, 6:40 AM