’ہم 5، ہمارے 50 والوں کو نہیں ہوگا ووٹنگ کا حق‘، ٹی راجہ کے متنازعہ بیان پر سب انسپکٹر نے درج کرایا معاملہ
ٹی راجہ سنگھ نے رام نومی شوبھا یاترا کے دوران بیان دیا کہ اگر بھارت ہندو راشٹر بنا تو صرف دو بچوں کی پالیسی ماننے والوں کو ہی ووٹ کا اختیار دیا جائے گا۔
متنازعہ بیانات دینے کے لیے مشہور بی جے پی کے معطل رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ نے ایک بار پھر قابل اعتراض بیان دیا ہے۔ انھوں نے رام نومی ریلی کے دوران ایک ایسا متنازعہ بیان دیا ہے جس کو پیش نظر رکھتے ہوئے حیدر آباد میں ان کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر سَب انسپکٹر جے ویرا کے ذریعہ افضل گنج تھانہ میں درج کرائی گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ وہ نظامِ قانون بنائے رکھنے کی ذمہ داری کے ساتھ ایس اے بازار علاقہ میں تعینات تھے۔ یہاں ٹی راجہ سنگھ کی ریلی ہونی تھی۔ ریلی کے دوران انھوں نے متنازعہ بیان دیا۔
سَب انسپکٹر نے اپنی شکایت میں کہا کہ معطل بی جے پی رکن اسمبلی کے متنازعہ بیان کو کانسٹیبل کیرتی کمار نے اپنے ویڈیو کیمرہ میں ریکارڈ کیا ہے۔ ویڈیو ثبوت کے ساتھ کی گئی شکایت میں سَب انسپکٹر نے راجہ سنگھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 153 اے اور 506 کے تحت کیس درج کیا ہے۔ اس کیس کی جانچ کی ذمہ داری ایس ایچ او ایم رویندر ریڈی کو سونپی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ٹی راجہ سنگھ کی رام نومی شوبھا یاترا رات 9 بجے حیدر آباد کے ایس اے بازار پہنچی تھی۔ وہ ایک ہاتھی پر سوار تھے۔ اس دوران انھوں نے بیان دیا کہ اگر بھارت ہندو راشٹر بنا تو صرف دو بچوں کی پالیسی ماننے والوں کو ہی ووٹ کا اختیار دیا جائے گا۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ جو لوگ ’ہم پانچ، ہمارے 50‘ کی پالیسی پر عمل کرتے ہیں، انھیں ہندو راشٹر میں ووٹنگ کا حق نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ اپنے متنازعہ بیان کے لیے ٹی راجہ جیل بھی جا چکے ہیں اور ضمانت پر باہر ہیں۔ عدالت نے انھیں متنازعہ بیان بازی کرنے سے بچنے کی صلاح دی تھی، لیکن وہ اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہے۔ اپنے متنازعہ بیان کے لیے وہ 75 دنوں تک جیل میں رہ چکے ہیں اور گزشتہ سال 9 نومبر کو انھیں ضمانت پر رِہائی ملی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔