وسیم رضوی پر دہلی میں علمائے دین کا اجلاس، گرفتاری کے لئے اٹھائیں گے آواز

آل انڈیا شیعہ کونسل کے ترجمان مولانا جلال حیدر نقدوی نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ رضوی پر دہلی کی جامع مسجد میں علماء کا ایک اجلاس طلب کیا گیا ہے، اس کے بعد ہم میڈیا سے خطاب کریں گے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی کے خلاف شیعہ اور سنی سمیت تمام علمائے دین بری طرح برہم ہیں۔ اس ضمن میں کچھ علماء دہلی میں ایک اجلاس طلب کرنے جا رہے ہیں، جس کے بعد ایک پریس کانفرنس کا بھی انعقاد کیا جا رہا ہے۔ آئی اے این ایس کے مطابق مجوزہ اجلاس کے دوران تمام حاضرین وسیم رضوی پر اظہار خیال کریں گے، اس کے علاوہ وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک مکتوب ارسال کر کے ان سے وسیم رضوی کی گرفتاری کا مطالبہ کریں گے۔

آل انڈیا شیعہ کونسل کے ترجمان مولانا جلال حیدر نقدوی نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ رضوی پر دہلی کی جامع مسجد میں علماء کا ایک اجلاس طلب کیا گیا ہے، اس کے بعد ہم میڈیا سے خطاب کریں گے۔ اس میں ہم اپنا نظریہ پیش کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیر داخلہ امت شاہ کو ایک مکتوب ارسال کریں گے، جس کے ذریعے وسیم رضوی کی گرفتار کا مطالبہ کیا جائے گا۔


وہیں، جمعہ کے روز دہلی کی جامع مجسد میں بھی مسلم علماء کا ایک اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ اس اجلاس کے دوران شاہی جامع مسجد کے امام احمد بخاری اپنی تقریر پیش کریں گے۔

اسلامک سینٹر آف انڈیا کے سربراہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے آئی اے این ایس سے کہا، ’’ان کے ذریعے کی گئی بات بے بنیاد ہے، گزشتہ 1400 سالوں میں قرآن میں ایک لفظ کا بھی ردوبدل نہیں ہوا ہے۔ عدالت پر ہمیں پختہ یقین ہے، رضوی کی داخل کی گئی عرضی خارج کر دی جائے گی۔‘‘


خیال رہے کہ وسیم رضوی نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرکے قرآن کریم کی 26 آیات کو حذف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وسیم رضوی کا الزام ہے کہ یہ آیات دور خلافت میں قرآن میں شامل کی گئی ہیں اور ان سے دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔