وقف بل: بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے جے پی سی کو وجئے پورہ تنازعہ پر لکھا خط، کانگریس نے کہا ’معاملہ تو نمٹ چکا‘

جے پی سی کو لکھے خط میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریا نے کہا کہ میں وجئے پورہ ضلع کے کسانوں کے ایک نمائندہ وفد سے ملا، انھیں نوٹس ملا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ زمین وقف بورڈ کی ملکیت ہے۔

<div class="paragraphs"><p>وقف ترمیمی بل معاملے پر تشکیل جے پی سی کی میٹنگ کا منظر، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/AprajitaSarangi">@AprajitaSarangi</a></p></div>

وقف ترمیمی بل معاملے پر تشکیل جے پی سی کی میٹنگ کا منظر، تصویر@AprajitaSarangi

user

قومی آواز بیورو

’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ پر تبادلہ خیال کے لیے تشکیل جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بی جے پی رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریہ نے ایک خط لکھا ہے۔ اس خط میں انھوں نے کرناٹک کے وجئے پورہ ضلع میں وقف ملکیت سے متعلق جاری تنازعہ کا تذکرہ کیا ہے۔ تیجسوی سوریہ نے کمیٹی سے گزارش کی ہے کہ وہ متاثرہ کسانوں کے نمائندہ وفد سے ملاقات کرے۔ کانگریس نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کے اس خط پر حیرانی ظاہر کی ہے اور کہا ہے کہ وجئے پورہ معاملہ تو نمٹ چکا ہے۔

جے پی سی کو لکھے خط میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریا نے کہا کہ میں حال ہی میں وجئے پورہ ضلع کے کسانوں کے ایک نمائندہ وفد سے ملا۔ ان کسانوں نے بتایا کہ جس زمین پر وہ صدیوں سے کاشت کرتے آ رہے ہیں، اور ان کے پاس 30-1920 کی دہائی کے دستاویز بھی ہیں، اس کے لیے نوٹس ملے ہیں۔ نوٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ زمین وقف بورڈ کی ملکیت ہے اور اس کے لیے کوئی ثبوت یا دستاویز بھی پیش نہیں کیا گیا۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ گاؤں کی 1500 ایکڑ زمین وقف کی ملکیت ہے۔ کچھ ملکیت کے ریکارڈ میں مقرر طریقہ کار کے بغیر تبدیلی بھی کر دی گئی ہے۔


تیجسوی سوریا نے جے پی سی سے گزارش کی ہے کہ وہ متاثرہ کسانوں کے نمائندہ وفد سے ملاقات کرے تاکہ اس معاملے پر لوگوں کی دقتوں کے بارے میں جانکاری مل سکے۔ حالانکہ کرناٹک کانگریس نے اس معاملے میں بی جے پی پر سیاست کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا کا کہنا ہے کہ ’’کسی سے بھی زمین خالی نہیں کرائی گئی ہے۔ سالوں سے جس کے پاس زمین ہے اسی کے پاس رہے گی۔‘‘ کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بھی اس تنازعہ پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’بی جے پی اس معاملے میں سیاست کر رہی ہے۔ بی جے پی کی حکومت میں بھی کسانوں کو نوٹس دیے گئے تھے، ہم اسے ٹھیک کر رہے ہیں۔ ہم نے ریونیو ڈپارٹمنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ معاملہ کو ٹھیک کریں۔ زمین کسانوں کے پاس ہی رہے گی۔‘‘

کرناٹ کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے وجئے پورہ اراضی تنازعہ پر کہا ہے کہ ’’جو محکمہ وقف ملکیتوں کا مینجمنٹ کرتا ہے، اس نے نوٹس دیا تھا۔ ہم اس بات سے انکار نہیں کرتے، لیکن وزیر اعلیٰ نے خود صاف کر دیا ہے کہ نوٹس واپس لے لیے گئے ہیں۔ اس کا مطلب صاف ہے کہ معاملہ اب ختم ہو گیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔