وقف ترمیمی بل 2024: جے پی سی کی میٹنگ میں ہنگامہ کا سلسلہ جاری، اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے پھر کیا واک آؤٹ
جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی میں شامل اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ نے دہلی وقف بورڈ کے پریزنٹیشن کی یہ کہتے مخالفت کی کہ دہلی حکومت کی جانکاری کے بغیر پریزنٹیشن میں تبدیلی کی گئی ہے۔
’وقف (ترمیمی) بل 2024‘ کے جائزہ کا دور جاری ہے۔ پارلیمنٹ کے ذریعہ تشکیل دی گئی کمیٹی لگاتار میٹنگیں کر رہی ہے، لیکن اس میں ہنگامہ ہونا اب عام بات ہو گئی ہے۔ پیر کے روز ایک بار پھر جے پی سی کی میٹنگ میں ہنگامہ ہو گیا اور اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین نے واک آؤٹ کر دیا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ میٹنگ میں درست پریزنٹیشن نہیں دیا جا رہا ہے۔
اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے مطابق دہلی وقف بورڈ کے ذریعہ پیش آج کی رپورٹ کو نوٹس میں لینا غلط ہے۔ اس کے موجودہ ایڈمنسٹریٹر کی رپورٹ کو دہلی حکومت نہیں مانتی، اس لیے اس کو نظر انداز کیا جانا چاہیے۔ جب ان کی بات نہیں سنی گئی تو پریزنٹیشن کے دوران ہی اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ میٹنگ سے باہر نکل گئے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے دہلی وقف بورڈ کے حاکم نے دہلی حکومت کی جانکاری کے بغیر ہی پریزنٹیشن میں تبدیلی کر دی۔ عآپ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ، ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ محمد عبداللہ، کانگریس کے نصیر حسین اور محمد جاوید سمیت دیگر کچھ اپوزیشن اراکین میٹنگ کو چھوڑ کر باہر نکل گئے۔
میٹنگ سے واک آؤٹ کرنے والے لیڈران نے الزام عائد کیا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) کے کمشنر اور دہلی وقف بورڈ کے حاکم اشونی کمار نے وزیر اعلیٰ کی منظوری کے بغیر وقف بورڈ کی ابتدائی رپورٹ کو پوری طرح بدل دیا۔ اس واک آؤٹ کے بعد بھی جے پی سی کی میٹنگ جاری رہنے کی اطلاع سامنے آ رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ منگل کو بھی جے پی سی کی میٹنگ میں ہنگامہ ہوا تھا۔ اس ہنگامہ میں ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ کلیان بنرجی کی انگلی بھی زخمی ہو گئی تھی۔ اس سے قبل ہوئی میٹنگوں میں بھی برسراقتدار طبقہ کے اراکین پارلیمنٹ اور اپوزیشن پارٹیوں کے اراکین پارلیمنٹ کے درمیان بحث کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں۔ کئی مرتبہ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے جے پی سی میٹنگ کا بائیکاٹ بھی کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔